کابل، 9 جولائی (یو این آئی) طالبان رہنماؤں نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے وارنٹ گرفتاری کو مسترد کر دیا۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بین الاقوامی فوجداری عدالت کے طالبان رہنماؤں کے گرفتاری وارنٹ پر ترجمان طالبان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔اُن کا کہنا تھا کہ ایسے احمقانہ اعلانات شرعی قوانین سے ہماری مضبوط وابستگی اور عزم پر اثر انداز نہیں ہوں گے ۔ طالبان حکومت اس عدالت کو تسلیم نہیں کرتی۔واضح رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے ججوں نے خواتین اور لڑکیوں پر مبینہ مظالم کے الزام میں دو سرکردہ طالبان رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔آئی سی سی کے ججز نے منگل کو کہا کہ طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی پر صنفی بنیادوں پر ظلم و ستم کا ارتکاب کرنے کا شبہ کرنے کی مناسب بنیادیں موجود ہیں۔عدالت نے افغان سپریم لیڈرہیبت اللہ اخوندزادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کو مطلوب قرار دیتے ہوئے خواتین کیخلاف صنفی بنیادوں پر مظالم کیالزامات پر وارنٹ جاری کیے ۔آئی سی سی کا موقف ہے کہ افغان طالبان نے خواتین کو ان کی بنیادی آزادیوں سے محروم کیا ہے اور خواتین کے حقِ تعلیم اور نقل وحرکت پر پابندیاں لگائی ہیں۔عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں افغان طالبان کے اقدامات کو صنفی امتیاز قرار دیا اور کہا کہ افغان طالبان نے مذہب، رائے ، ضمیر، اظہار اور خاندان کے حقوق سلب کیے ۔آئی سی سی فیصلے کے بعد افغان طالبان رہنماؤں کی بین الاقوامی سفر پر پابندی کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔