طالبان پر عائد پابندیاں نہیں ہٹائیں گے:امریکہ

   

نیویارک : امریکہ نے کہا ہے کہ وہ طالبان پر عائد موجودہ پابندیوں کو نہیں ہٹائے گا، لیکن مشکل کے شکار افغان شہریوں کے لئے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد یقینی بنائے گا۔امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے منگل کے روز سینیٹ میں قانون سازوں کی جانب سے کیے گئے سخت سوالوں کے جواب دیئے، جن کا تعلق گزشتہ ماہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا سے تھا۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس بات کا عہد کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کی مدد سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان عوام کی امداد جاری رکھی جائے گی۔اس سے ایک ہی روز قبل امریکہ نے کہا تھا کہ وہ انسانی ہمدردی کے نئے اعانتی پیاکیج کے ضمن میں تقریباً چھ کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کرے گا۔بلنکن نے کہا کہ اضافی رقوم کی فراہمی سے صحت اور غذا سے متعلق شدید نوعیت کی ضروریات پوری کی جاسکیں گی، جب کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملے گی، جس میں بچیاں بھی شامل ہیں جنھیں دوبارہ اسکول جانے میں مدد دی جائے گی۔امریکی اعانت کی مد میں کی جانے والی یہ کاوش طالبان کے ذریعے نہیں بلکہ براہ راست افغان عوام تک پہنچائی جائے گی۔ .اس امداد کی فراہمی کے بعد اس مالی سال کے دوران امریکہ کی جانب سے افغان عوام کو تقریباً 33 کروڑ ڈالر کی مالیت کی مدد فراہم ہو جائے گی۔ایوانِ نمائندگان کی امور خارجہ کی کمیٹی کی سماعت کے دوران وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے افغانستان سے انخلا پر تفصیلی بیان دیا۔ اقوام متحدہ نے سال کی باقی مدت کے لیے ایک کروڑ 10 لاکھ افراد کو غذا، صحت کی دیکھ بھال، پناہ اور دیگر ضروریات کی فراہمی کے لیے 60 کروڑ 60 لاکھ ڈالر مالیت کے عطیات کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔