طب نبویؐ کو اپنانا ، صحت مند زندگی کا ضامن

   

آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس سے پروفیسرس ، حکماء اور دانشوروں کا خطاب
حیدرآباد ۔ 24 ۔ دسمبر : ( راست ) : آل انڈیا یو نانی طبی کانفرنس کے زیر اہتمام 25واں ایک روزہ طب نبوی ﷺ پر قومی سمینار بعنوان’’ طب نبوی و عصر حاضر ‘‘ بروز اتوار 22ڈسمبر ۱۱بجے دن بمقام اردو مسکن روبرو چو محلہ پیلس خلوت مبارک چار مینار حیدرآباد حضرت غوث الاعظم اکیڈیمی کے اشتراک سے منعقد ہو ا۔سمینار کا آغاز کمسن قاری غلام عمر محی الدین اذعان حسینی اور حافظ و قاری محمد احسن علی احتشام شاذلی کی قراء ت کلام پاک اور نعت رسول پاک سے ہوا ۔ ڈاکٹر خواجہ بدر الدین صدیقی صدر کانفرنس نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا ۔ مولانا محمد جہانگیر علی قادری صدر اکیڈیمی نے حضرت غوث الاعظم اکیڈیمی کی سرگرمیوں پر ایک رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر حضرت پیر سید خواجہ غیاث الدین اجمیری مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ سمینارکو خطاب کر تے ہوے پروفیسر ڈاکٹر محمد احسن فاروقی ایڈیشنل ڈائرکٹر محکومہ ایوش و پرنسپال نظامیہ طبی کالج نے کہا کہ طبی نبوی صلی اللہ علیہ و سلم میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے ارشادات مکمل شفاء کے ضامن ہیں ۔ اگر انسان اس پر عمل پرا ہو جائے تو و ہ تمام موذی امراض سے بچارہے گا۔ ڈاکٹر محمد سمیع اللہ خان ڈائرکٹر آیان میڈیکل کالج نے کہا کہ دل کا دورہ پڑنے پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے صرف کھجور اور اس کی گٹلی سے علاج فرمایا اور وہ صحابی مکمل صحت یاب ہو ئے اورخلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے خلافت میں جنگ قادسہ میں فارس کے نامور سپہ سالار رستم کے مقابل ہو کر فارس کو فتح کیا۔کیا آج ہم اس پر عمل کر تے ہوئے دل کے امراض میں یہ نسخہ جو نبی اکر م صلی اللہ علیہ و سلم نے استعمال کر وایا اس سے فائدہ حاصل نہیں کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد محی الدین علی ڈائرکٹر میسکوو مشیر ڈاکٹر وزارت رسول خان ومینس میڈیکل کالج نے یونانی اطباء کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے مطب میں برص کے مرض پر کلونجی سے علاج کر تے ہوئے کامیابی حاصل کریں ۔جو طب نبوی صلی اللہ علیہ و سلم میں کلونجی کا سوائے موت کے ہر مرض کے دوا بتائی گئی ہے۔ پروفیسر ابو الفدا شاہ محمد ذلفقار صدیقی القادری ملتانی سابق ڈین اوریئنٹل لینگویج جامعہ عثمانیہ ’’ طب نبوی صلی اللہ علیہ و سلم کی شرعی حیثیت ‘‘ پر خطاب کیا۔ مولاناڈاکٹر حافظ میر مرتضی علی شاہ قادری لطیفی نظامی’’ طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور عصر حاضر‘‘ پر اظہار خیال کیا ۔ڈاکٹر احمد اکبر الدین نائب پرنسپال گورنمنٹ نظامیہ طبی کالج ’’ ذکر الٰہی اور صحت ‘‘ کے عنوان پر بیان نماز ، ذکر الٰہی سے ہر مرض کا علاج ممکن ہے ۔ ڈاکٹر ابوالحسن اشرف نے بھی طب نبوی کی افادیت پر اظہارخیال کیا۔ ڈاکٹر محمد شاہد علی نے آب زم زم کی افادیت پر مقالہ پیش کیا۔ نظامیہ طبیہ کالج کے سال آخر کے طالب علم محسن نے شہد کے فوائد پر مقالہ پیش کیا۔ حکیم غلام محی الدین حسینی نقشبندی مجددی و قادری نے طب یونانی کے اصول علاج میں طب نبوی صلی اللہ علیہ و سلم کے اہمیت پر خطاب کر تے ہوئے بتا یا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے کھجور کے ساتھ تل کے استعمال پر توجہ فرمائی اور فرمایا کہ کھجور کھائو اور ساتھ میں تل کھائو کیونکہ کھجور سے سودا بڑھتا ہے اور تل سودا کومارتی ہے ۔ تو اس بات سے یہ پتہ چلا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے اخلاط کے نظریہ کو پیش کیا ۔ سمینار کی صدارت ڈاکٹر عبدالمجید صاحب نے کی اور صدارتی خطاب میں تمام مقالہ پیش کرینے والوں کی ستایش کی اور کہا کہ طب نبوی صلی اللہ علیہ و سلم کو زندگی کا معمول میں لانا عبادت اور کامیاب زندگی کا ضامن ہے ۔ڈاکٹر خواجہ بہاالدین انصاری سکریٹری کانفریس نے سمینار کی کاروئی چلائی۔ڈاکٹر محمد عبدالماجد خازن کانفرنس نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس سمینار میں طلبہ طالبات اور حکماء ، ڈاکٹرس اور عوام الناس کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔