عائشہ نورایزگی قتل معاملہ کی تحقیقات جاری : بائیڈن

   

واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ترک نڑاد امریکی شہری ایکٹیوسٹ عائشہ نور ایزگی ایگی کے قتل کے حوالے سے اپنی ٹیم سے مشاور ت کی ہے، تا ہم تاحال ان کے پاس مطلوبہ معلومات نہیں ہیں۔امریکی صدر بائیڈن نے ریاست مشی گن کے دورہ کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والی ایگی کے بارے میں سوالات کے جوابات دیئے۔بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنی ٹیم سے بات چیت کی ہے اور وہ تفصیلی معلومات فراہم کرنے کے بعد ہی کوئی تبصرہ کر سکیں گے۔وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سیویٹ نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہیکہ ہم مغربی کنارہ میں ایگی کی المناک موت سے بڑی بے چینی محسوس کرتے ہیں۔ہماری ہمدردیاں مرحومہ کے اہل خانہ اور ان کے چاہنے والوں کے ساتھ ہیں۔ ہم نے مزید معلومات کے لیے اسرائیلی حکومت سے رابطہ کیا ہے اور واقعے کی تحقیقات کی درخواست کی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ یہ فوری طور پر ایگی کی المناک موت کے بارے میں مزید معلومات اکٹھی کر رہا ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی کہا کہ انہیں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ایگی کی ہلاکت پر دلی افسوس ہے اور ہم جو حقائق سامنے آئیں گے اس کے مطابق اقدامات کریں گے۔بلنکن نے اس بات پر زور دیا کہ چاہے دنیا کے کسی بھی مقام پر کیوں نہ ہو کسی بھی امریکی شہری کی حفاظت اور تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔امریکی۔ اسلامک تعلقات کونسل نے امریکی محکمہ انصاف سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ترک نڑاد امریکی شہری عائشہ نور کے قتل کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔