عادل آباد: کانگریس ٹکٹ کے دعویداروں میں ہلچل

   

امیدوار کے طور پر سرمایہ دار سرینواس ریڈی کا نام وائرل ہونے پر کیڈرس میں مایوسی
نرمل /21 ستمبر (جلیل ازہر کی رپورٹ ) حلقہ اسمبلی عادل آباد میں آنے والے عام انتخابات کیلئے امیدواروں بالخصوص کانگریس کے امیدوار مسٹر کے سرینواس ریڈی کا نام ٹی وی چینلوں پر وائرل ہونے کی وجہ کانگریس قائدین میں کافی بے چینی کا باعث بنا ہوا ہے ۔ جبکہ کئی برسوں سے پارٹی میں اہم قائدین اس امید پر کہ کانگریس سے ٹکٹ مل جائے گا ۔ پارٹی کیلئے رات دن محنت کی تاہم اچانک ایک این آر آئی مسٹر کے سرینواس ریڈی کے نام سے کیڈر مایوس نظر آنے لگا ہے ۔ اس حیثیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ سرینواس ریڈی کے کانگریس کے قدر آور قائدین سے بہتر تعلقات ہیں ۔ تاہم برسوں سے عوام کے درمیان اکثر محنت کرنے والوں کو نظر انداز کیا جانا بھی مناسب نہیں ۔ تعلقات اپنی جگہ ہے عوامی مقبولیت اور کارکردگی بھی کوئی معنی رکھتی ہے ۔ کچھ قائدین جو ٹکٹ کے دعویدار ہیں انہوں نے پارٹی ڈسپلین شکنی نہ کرتے وئے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سید جلیل ازہر سینئیر صحافی اسٹاف رپورٹر روزنامہ سیاست کو فون پر بتایا کہ کانگریس میں ہائی کمان کو غور کرنا چاہئے کہ پارٹی کیلئے کن قائدین کی خدمات ہے اگر سرمایہ دار اپنی دولت کی طاقت پر اور تعلقات کی بنیاد پر ٹکٹ حاصل کرلیتے ہیں تو عوام بھی ہر وقت دستیاب رہنے والے قائدین سے اچھی طرح واقف ہے ۔ اب بھی ہمیں امید ہے کہ کانگریس پارٹی قائدین کے ساتھ انصاف کرے گی ۔ یہاں یہ بتانا بے محل نہ ہوگا کہ عادل آباد میں اس وقت ٹی ار ایس کا قبضہ ہے اور موجودہ رکن اسمبلی و سابق وزیر جوگو رامنا کو قبل از وقت بی آر ایس ٹکٹ کا اعلان ہوچکا ہے ۔ کانگریس سے سرینواس ریڈی نے اپنی سرگرمیاں کافی تیز کردی ہیں ۔ جبکہ کل ایک ٹی وی چینل پر کانگریس کی پہلی فہرست کے طور پر ان کا نام بھی آرہا ہے جس کے بعد کانگریس کے حلقوں میں ہلچل ہے ۔ آئندہ آنے والے دنوں میں کیا حالات ہوں گے یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا ۔ حلقہ اسمبلی عادل آباد میں رائے دہندوں کی جملہ تعداد 2,29,015 ہے جن میں خاتون رائے دہندوں کی تعداد 1,12,888 ہے ۔ جبکہ ہر رائے دہندوں کی تعداد 1,16,120 ہے اور اس حلقہ میں سہ رخی مقابلہ یقنی ہے ۔ کانگریس بی آر ایس ، بی جے پی کے درمیان مقابلہ ہوگا کسی بھی امیدوار کی کامیابی مسلم ووٹوں کے حصول کے بغیر ناممکن ہے ۔ اقلیتی ووٹ فیصلہ کن موقف رکھتے ہیں ۔ تاہم کانگریس کا امیدوار کون ہوگا یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا ۔