عازمین حج کو بھی انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنا ہوگا

   

Ferty9 Clinic

بجٹ کے بعد 2 لاکھ سے زائد خرچ کے بیرونی سفر پر نئے قواعد
حیدرآباد۔7جولائی (سیاست نیوز) ملک میں ہر سال انکم ٹیکس ریٹرنس داخل کرنے والوں میں 2لاکھ سے زائد مسلمانوں کا اضافہ ہوگا!جی ہاں ہندستان میں نئے بجٹ کے بعد حج بیت اللہ کیلئے روانہ ہونے والے ہر عازم پر لازمی ہوگا کہ وہ انکم ٹیکس ریٹرنس داخل کریں۔ حکومت کی جانب سے دو لاکھ تک کے بیرونی سفر کی صورت میں انکم ٹیکس ریٹرنس لازمی کردی گئی ہے ۔ حکومتسعودی عرب کی جانب سے ہندستان کو مختص عازمین حج کا کوٹہ اب 2لاکھ کو پہنچ چکا ہے اور ملک بھر سے حج کو جانے والے عازمین کی تعداد کوٹہ سے تجاوز کرتی ہے اسی لئے یہاں یہ کہنا غیر درست نہیں ہے کہ اب ہر سال انکم ٹیکس ریٹرنس داخل کرنے والوں میں 2لاکھ مسلمانو ںکا اضافہ ہوگا ۔بیرون سفر کے باوجود اب تک انکم ٹیکس ریٹرنس داخل نہ کرنے والوں کے خلاف کوئی خاص کاروائی نہیں کی جاتی تھی لیکن اب حکومت کی جانب سے پیان کارڈ کی جگہ آدھار کارڈ کے استعمال کو بھی منظوری دی گئی ہے اس سے یہ گنجائش بھی پیدا ہوچکی ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرنس داخل نہ کرنے پر کاروائی کی جاسکے گی۔ 2لاکھ سے زائد کے بیرونی سفر پر انکم ٹیکس ریٹرنس کے لزوم کا اثر عازمین حج پر پڑے گا کیونکہ سفر حج کسی صورت میں 2لاکھ سے کم کا نہیں ہے اور اس سفر مقدس پر روانہ ہونے والوں کو انکم ٹیکس ریٹرنس داخل کرنے ہونگے ورنہ محکمہ انکم ٹیکس کو ان کے خلاف کاروائی کا اختیار حاصل رہے گا ۔بتایاجاتا ہے کہ انکم ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کیلئے حکومت کی منصوبہ بندی میں حج کیلئے جانے والوں کے علاوہ دیگر مسافرین کو بھی انکم ٹیکس ریٹرنس داخل کرنے ہونگے کیونکہ حکومت نے پیان کارڈ کے متبادل کے طور پر آدھار کارڈ کو بھی قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملک میں بیشتر پاسپورٹ آدھار سے مربوط ہیں جس کے سبب سفری امور کی جانچ دشوار نہیں رہے گی۔ عازمین کو اپنے انکم ٹیکس لازمی طور پر اس لئے بھی داخل کرنا ہوگا کیونکہ وہ حج بیت اللہ کیلئے درخواست کے ساتھ آدھار کی تفصیلات درج کرواچکے ہیں۔حج کمیٹی ذرائع کا کہناہے کہ حج کمیٹی کے توسط سے روانہ ہونے والے عازمین پر انکم ٹیکس ریٹرنس کے ادخال کی شرط کا جائزہ لیا جا رہاہے کیونکہ کمیٹی کی جانب سے وصول کی جانے والی رقم 2لاکھ سے کم ہے مگر پیمانہ کی جانچ کے بعد قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔