عالمی شہرت یافتہ بے باک شاعر راحت اندوری کاانتقال

,

   

اندور :عالمی شہرت یافتہ شاعر راحت اندوری کا کورونا کے علاج کے دوران آج اندور ایک ہاسپٹل میں انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر 70سال تھی ۔ کورونا سے متاثر ہونے کی ٹوئٹ کر کے انہوں نے اطلاع دی تھی۔ آربندو اسپتال میں انہیں شریک کیا گیا تھا۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ ان کی صحت کے بارے میں جانکاری کے لئے بار بار انہیں یا پھر ان کے افراد خاندان کو فون نہ کریں، اس کی جانکاری ٹوئیٹر اور فیس بک کے توسط سے سبھی کو ملتی رہے گی۔انہوں نے کہا تھا کہ دعا کیجئے جلد ازجلد اس بیماری کو ہرا دوں۔راحت اندوری طویل وقت سے تنفس کی بیماری سے پریشان تھے۔ اطلاعات کے مطابق راحت اندوری کو شوگر اور دل کی بیماری بھی تھی۔ حال ہی میں نمونیا کے سبب ان کے پھپھڑوں میں انفیکشن ہوگیا تھا۔ ڈاکٹروں کے مشورے پر پھپھڑوں کا ایکسرے کرایا گیا تو نمونیا کی تصدیق ہوئی تھی۔ ان کو تین بار دل کا دورہ بھی پڑا تھا۔راحت اندوری اپنے مخصوص انداز میں کلام پیش کرنے کے لئے مشہور تھے اور حالت حاضرہ پر وہ بہترین انداز میں شعر پڑھا کرتے تھے۔ راحت اندوری کے لئے کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی شاعری میں عوام کا حال بیان کرتے تھے۔چیف منسٹر مدھیہ پردیش کے بشمول بے شمار سیاسی قائدین اور اہم شخصیتوں نے ان کے انتقال گہرے صدمے کا اظہار کیا ۔شبانہ اعظمی ، جاوید جعفری اور دوسری فلمی ہستیوں نے بھی ٹویٹ کے ذریعہ اظہار تعزیت کیا ۔
یہ سانحہ تو کسی دن گزرنے والا تھا

میں بچ بھی جاتا تو اک روز مرنے والا تھا