عالمی شہر کی طرز پر ترقی :جی ایچ ایم سی کی توسیع کیلئے خصوصی کمیٹی ؟

   

اطراف کے 20 بلدیات اور 7 کارپوریشنس کو ضم کرنے کا منصوبہ
حیدرآباد۔ 23 جنوری (سیاست نیوز)حکومت تلنگانہ نے گریٹر حیدرآباد کو عالمی شہر کی طرز پر ترقی دینے کیلئے جی ایچ ایم سی کی حدود کو آوٹر رنگ روڈ تک توسیع دینے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ اس سلسلے میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے اس سلسلے میں مکمل تجاویز پر مشتمل ایک رپورٹ حکومت کو روانہ کردی ہے۔ حکومت کی منظوری کے بعد اس پر عمل آوری کا آغاز ہوگا۔ آوٹر رِنگ روڈ پر جی ایچ ایم سی حدود کو توسیع دیتے ہوئے ایک میگا کارپوریشن تشکیل دینے کی حکمت عملی پر غور کیا جارہا ہے۔ انتظامی سہولتوں کیلئے جی ایچ ایم سی کو 2 یا 3 حصوں میں تقسیم کرنے کیلئے ایک تجویز تیار کی گئی ہے۔ اس کا مطالعہ کرنے کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بہت جلد تشکیل دی جائے گی۔ جی ایچ ایم سی کو چھوڑ کر اندرون آوٹر رنگ روڈ 20 میونسپالٹیز اور 7 کارپوریشنس ہیں۔ جی ایچ ایم سی میں جو ترقیاتی اقدامات ہورہے ہیں ، وہ ترقی کی رفتار ان میں نظر نہیں آرہی ہے۔ جی ایچ ایم سی کے ساتھ مناسب انداز میں ترقی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت نے ان میونسپالٹیز اور کارپوریشن کو جی ایچ ایم سی میں ضم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، تاکہ شہر کو اوٹر رنگ روڈ تک یکساں طور پر ترقی دی جاسکے۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوتا ہے تو جی ایچ ایم سی 2000 مربع کیلومیٹر تک پھیل جائے گی۔ اتنے وسیع رقبے کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ سے متعلق نئے مسائل پیدا ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔ اسی کے پیش نظر 20 میونسپالٹیز اور 7 کارپوریشنس کو ملا دینے کے بعد جی ایچ ایم سی کو 2 یا اس سے زیادہ حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز تیار کی گئی ہے۔ ایسا کرنے کیلئے بیرونی حدود میں واقع بلدیہ اور کارپوریشن کو پہلے جی ایچ ایم سی میں ضم کرنا پڑے گا۔ گریٹر گورننگ کونسل کو اس کی منظوری دینی ہوگی، لیکن جی ایچ ایم سی کونسل میں حکمراں جماعت کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ مزید یہ اس گورننگ باڈی کی مدت اگلے سال فروری تک ہے۔ دوسری جانب ان 20 میونسپالٹیز اور 7 کارپوریشنس کی میعاد جاریہ ماہ جنوری میں ختم ہورہی ہے۔ جن بلدیات کو کارپوریشن کی میعاد ختم ہورہی ہے، ان کے انتخابات میں اندرون 6 ماہ کرائیں جائیں گے۔ انتخابات کے بغیر ان کو جی ایچ ایم سی میں ضم کرنے اور انتظامی سہولتوں کیلئے الگ کرنے کے امکانات کا مطالعہ کے مقصد سے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ کمیٹی کی تشکیل کے بعد ان بلدیات کیلئے مقررہ تاریخ کے اندر انتخابات کے حوالے سے قانونی تنازعات بھی حل ہوجائیں گے۔ حکومت کی حکمت عملی یہ ہے کہ اس کمیٹی کو اپنی رپورٹ پیش کرنے میں کم از کم ایک سال کا وقت لگے گا اور وہ اس وقت تک جی ایچ ایم سی کی میعاد بھی ختم ہوجائے گی اور مضافاتی علاقوں میں بلدیاتی اداروں کے انضمام اور جی ایچ ایم سی کی تقسیم واضح ہوجائے گی۔ اس کے بعد انتخابات کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ 2