عامر خان : اپنے ہر کردار کو کمال تک پہنچایا ہے

   

ممبئی: بالی ووڈ میں مسٹر پرفیکشنسٹ کے نام سے مشہور عامر خان ان گنے چنے اداکاروں میں سے ایک ہیں جو فلموں کی تعداد کے بجائے فلم کے معیار کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ اپنی خوبیوں اورخصوصیات کی وجہ عامر خان اپنے معاصر اداکاروں سے کافی آگے نکل چکے ہیں اور آج کسی فلم میں ان کا ہونا ہی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے ۔ عامر خان کی پیدائش 14 مارچ 1965 کو ممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد طاہر حسین اور چچا ناصر حسین معروف فلم ساز تھے۔ گھر میں فلمی ماحول کی وجہ سے عامر خان کی دلچسپی بھی فلموں میں ہو گئی اور وہ اداکار بننے کا خواب دیکھنے لگے ۔ عامر خان نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز سال 1973 میں بطور چائلڈ آرٹسٹ اپنے چچا ناصر حسین کے بیانر تلے بنی فلم ’یادوں کی بارات‘ سے کیا۔ 1988 میں اپنے چچا ناصر حسین کے بیانرتلے بنی فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ کی کامیابی کے بعد عامر خان بطور اداکار فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئے ۔فلم میں اپنی بااثر اداکاری کے لیے انہیں اس سال کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ 1988 میں اپنے چچا ناصر حسین کے بینر تلے بنی فلم ‘قیامت سے قیامت تک‘ کی کامیابی کے بعد عامر خان بطور اداکار فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئے ۔فلم میں اپنی بااثر اداکاری کے لیے انہیں اس سال کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ 1994 میں راجکمار سنتوشی کی ہدایت میں بنی فلم ‘انداز اپنا اپنا’ میں عامر خان کی اداکاری کا نیا رنگ دیکھنے کو ملا۔ عامر خان نے اداکار سلمان خان کے ساتھ اپنے مزاحیہ اداکاری سے ناظرین کو بھر پور محظوظ کیا۔2001 میں عامر خان نے فلم سازی کے شعبہ میں بھی قدم رکھا۔ عامر خان پروڈکشن کے بینر تلے انہوں نے فلم ‘لگان’ بنائی۔ اس فلم میں عامر خان نے ایک ایسے دیہاتی نوجوان بھون کاکردار میں تھا جو انگریزوں کو ٹیکس دینے سے انکار کرتا ہے اور انہیں ان کے پسندیدہ کھیل کرکٹ میں شکست دینے کا چیلنج دے دیتا ہے ۔