نئی دہلی۔ 5 ڈسمبر (ایجنسیز) سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کے بیٹے اور سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم کی قانونی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ دو پیان کارڈ رکھنے کے معاملے میں پہلے ہی سات سال قید کاٹ رہے عبداللہ اعظم کو اب دو پاسپورٹ حاصل کرنے کے جرم میں بھی سات سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت میں ان کی پیشی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہوئی۔یہ کیس 2019 میں اس وقت سامنے آیا جب بی جے پی کے رکن اسمبلی آکاش سکسینہ نے سیول لائنس تھانے میں شکایت درج کرائی۔ الزام تھا کہ عبداللہ اعظم نے دو الگ الگ تاریخِ پیدائش کا استعمال کرتے ہوئے دو پاسپورٹ حاصل کیے اور ان میں سے ایک پاسپورٹ کے ذریعے وہ بیرون ملک سفر بھی کر چکے ہیں۔ایف آئی آر کو چیلنج کرنے کیلئے عبداللہ اعظم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا لیکن انہیں کوئی راحت نہیں ملی، جس کے بعد ایم پی/ایم ایل اے کورٹ میں سماعت جاری رہی۔رامپور کی خصوصی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے 5 دسمبر کو فیصلہ سناتے ہوئے عبداللہ اعظم کو قصوروار قرار دیا۔ ان پر تعزیرات ہند کی دفعات 420، 467، 468 اور 471 کے تحت دھوکہ دہی، جعلسازی اور جعلی دستاویز کے استعمال کا الزام ثابت ہوا۔عدالت نے انہیں سات سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ سزا سناتے وقت بھی عبداللہ اعظم ویڈیو لنک کے ذریعے موجود تھے۔عبداللہ اعظم اور ان کے والد اعظم خان پہلے ہی دو پیان کارڈ معاملے میں سزا کاٹتے ہوئے رامپور جیل میں قید ہیں۔ اب پاسپورٹ کیس میں سنائی گئی نئی سزا نے ان کی قانونی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، اور یہ مقدمات کا سلسلہ مزید پیچیدہ اور سنگین صورت اختیار کرتا جا رہا ہے۔