عتیق احمد کے دفتر سے خون آلود چاقو برآمد، پولیس حیران!

   

سیڑھیوں پر بھی خون کے نشانات،کمرے سے خون آلود ڈوپٹہ اور چوڑیاں بھی دستیاب ، جانچ جاری

پریاگ راج : پولیس کی ایک ٹیم، جو پیر کی صبح چکیہ میں مقتول گینگسٹر و سیاستدان عتیق احمد کے دفتر میں تفتیش کے لیے پہنچی تو اسے ایک کمرے میں خون آلود چاقو اور کپڑے ملے۔ سیڑھیوں پر خون کے نشانات بھی ملے ہیں اور ایک کمرے سے خون آلود دوپٹہ اور چوڑیاں بھی ملی ہیں۔ پولیس نے جو دیکھا وہ سنسنی خیز اور چونکا دینے والا تھا۔ اب پولیس تفتیش کر رہی ہے۔کمرے میں پائے جانے والے خون کے نشانات تازہ بتائے جا رہے ہیں۔ فرانسک ٹیموں کو بلایا گیا ہے تاکہ خون کے نمونے حاصل کیے جائیں اور یہ معلوم کیا جائے کہ جس کا خون ہے اس کی عمر کتنی ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی جائے گی۔قابل ذکر ہے کہ 2017 میں پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے عتیق کے چکیا میں واقع اس دفتر پر بلڈوزر چلا دیا تھا۔ اس کے بعد دفتر ویران پڑا ہوا تھا، لیکن یہاں سے عتیق اپنا گینگ چلا رہا تھا۔ امیش پال کے قتل کے بعد پولیس نے اس دفتر پر چھاپہ مار کر 10 آتشیں اسلحہ، 112 کارتوس اور چھ موبائل فونز کے ساتھ 72 لاکھ روپے نقد برآمد کیے تھے۔وہیں، امیش پال قتل کے 58 دن گزرنے کے بعد بھی پولیس کو عتیق کی بیوی شائستہ پروین کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ پولیس شائستہ کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مار رہی ہے، لیکن یوپی پولیس کو ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس اب عتیق کی بیوی پر انعام بڑھانے کی تیاری کر رہی ہے۔
عتیق۔اشرف کیس کی سپریم کورٹ میں
28 اپریل کو سماعت
پولیس حراست میں عتیق اور اشرف کے قتل کا معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے پریاگ راج میں گینگسٹر سے سیاستداں بنے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کی مانگ کرنے والی درخواست پر 28 اپریل کو سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ 15 اپریل کی رات عتیق احمد اور اشرف کو 15 اپریل کی رات میڈیا سے بات چیت کے دوران صحافی بن کر آئے 3 لوگوں نے اس وقت بیحد قریب سے گولی مار دی تھی، جب پولیس اہلکار دونوں کو طبی جانچ کے لیے پریاگ راج کے میڈیکل کالج لے جا رہے تھے۔ایڈوکیٹ وشال تیواری کی طرف سے دائر درخواست میں 2017 سے لے کر اب تک اتر پردیش میں 183 انکاؤنٹرس کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ وشال تیواری نے پیر کو چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ کے سامنے معاملے کی فوری فہرست کا ذکر کیا۔ انہوں نے بنچ کو بتایا کہ ان کی عرضی پیر کو سماعت کے لیے آنے والی تھی، لیکن اسے فہرست نہیں کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ ”چونکہ پانچ جج دستیاب نہیں ہیں، اس لیے کچھ معاملات میں تاریخیں دی گئی ہیں جن کی فہرست نہیں دی گئی ہے۔ ہم اسے جمعہ یعنی 28 اپریل کو اس کی فہرست بنانے کی کوشش کریں گے۔” اہم بات یہ ہے کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو 15 اپریل کو پریاگ راج کے کولون اسپتال کے باہر تین شوٹروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ عتیق اور اشرف اس وقت ہلاک ہوگئے جب پولیس انہیں طبی امداد کے لیے کولون اسپتال لے گئی تھی۔