ریاض۔ 31ڈسمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے ایک ذمے دار ذریعہ نے پیر کے روز بیان میں کہا کہ مملکت نے انتہائی تشویش کے ساتھ برادر ملک عراق میں دہشت گرد حملوں کو جائزہ لیا۔ ان حملوں کا مقصد عراق کے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنا ہے۔ اس سلسلے میں تازہ ترین کارروائی ایرانی نظام کی حمایت یافتہ ایک دہشت گرد تنظیم کی جانب سے عراق میں امریکی افواج کے خلاف حملہ تھا۔ یہ امریکی افواج عراقی حکومت کی دعوت پر دہشت گرد تنظیم داعش کا مقابلہ کرنے کیلئے بین الاقوامی اتحاد میں شامل ہے۔ مذکورہ حملے کے نتیجے میں عراقی سیکورٹی فورسز کا جانی نقصان ہوا۔ اس حوالے سے 27 دسمبر 2019 ء کو کرکوک کے نزدیک عراقی فوجی اڈے کو 30 سے زیادہ کیٹوشیا راکٹوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران ایک امریکی شہری ہلاک ہو گیا جب کہ عراقی فورسز کے 2 اور امریکی فورسز کے 4 اہلکار زخمی ہوئے۔ اس کے نتیجے میں حملہ کرنے والی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف دفاعی اقدامات کیے گئے۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق مملکت سعودی عرب ان دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتی ہے تاکہ اس بات کو باور کرایا جا سکے کہ دہشت گرد ملیشیاؤں کے ان حملوں سے عراق کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہوئی اور اس کے امن و استحکام کو ضرر پہنچا۔