علحدگی پسند اور عوام کو تقسیم کرنے کا ایجنڈا رکھنے والوں کو سبق سکھائیں

,

   

۔67 ہزار کروڑ روپئے سے حیدرآباد کو ترقی دی گئی ، رئیل اسٹیٹ سمٹ سے کے ٹی آر کا خطاب

حیدرآباد ۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ریاست میں حکومت ذات پات مذہب علاقہ سے بالاتر ہوکر خدمات انجام دے رہی ہے ۔ حکومت کے فلاحی اسکیمات سے سماج کے تمام طبقات استفادہ کر رہے ہیں ۔ حکومت حیدرآباد کو سب کا حیدرآباد بنارہی ہے ۔ جبکہ بی جے پی حیدرآباد کو صرف محدود لوگوں کے شہر میں تبدیل کرنے کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے ۔ جے آر سی کنونشن ہال میں رئیل اسٹیٹ سمیٹ سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہاکہ ریاست کی ہر ایک اراضی کا سروے کرتے ہوئے ڈیجیٹلائیزیشن کیا جارہا ہے ۔ عوام پر کوئی بوجھ عائد کیلئے بغیر جائیدادوں کو باقاعدہ بنایا جارہا ہے۔ حکومت کے ان اقدامات سے اراضی تنازعات کا بڑی حد تک حل برآمد ہوگا ۔ شہری و دیہی علاقوں میں جائیدادوں کو ان لاک کرنے کی ضرورت ہے ۔ جائیدادوں کو ان لاک کرنے سے ہزاروں کروڑہاکے معاشی سرگرمیوں کیلئے راہ ہموار ہوگی ۔ نظام کے دور میں 55 لاکھ ایکر اراضی ان کے پاس تھی وہ اراضی آہستہ آہستہ حکومت کی تحویل میں آئی ہے۔ اصل مالکین کو حقوق فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ جب سے حکومت کو بھی جائیداد ٹیکس حاصل ہوگا ۔ حیدرآباد ایک پرامن شہر ہے ۔ جہاں فرقہ وارانہ فسادات کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ بغیر کسی منصوبہ بندی ایجنڈے کے ساتھ اپوزیشن جماعتیں عوام سے رجوع ہو رہے ہیں ۔ علحدگی پسند ایجنڈے کے ساتھ اپوزیشن جماعتیں سیاسی تماشہ کر رہے ہیں ۔ انسانوں کو تقسیم کرنے والی سیاست کو منھ توڑ جواب دینے کا وقت آگیا ہے۔ کیا دوبارہ حیدرآباد تشدد کا شکار ہوجائے ۔ عوام اس پر غور کریں ۔ 67 ہزار کروڑ روپئے سے تلنگانہ حکومت نے حیدرآباد کو ترقی دی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صرف فنڈز خرچ کرنے سے ترقی نہیں ہوتی بلکہ اس کیلئے خصوصی منصوبہ بندی کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ ان سب کیلئے ریاست میں ایک طاقتور حکومت کی ضرورت ہے ۔ اشتعال انگیزی سے ریاست میں سرمایہ کاری نہ ہونے کا دعوی کیا۔