عمران پرتاپ گڑھی و دیگر کیخلاف مقدمہ درج، مشتعل کرنے کا الزام

,

   

حیدرآباد ۔25۔ فروری (سیاست نیوز) اردو کے شاعر عمران پرتاپ گڑھی اور دیگر کے خلاف حیدرآباد پولیس نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مشاعرہ کے سلسلہ میں عوام کو اکسانے کا ایک مقدمہ درج کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چارمینار پولیس نے از خود کارروائی کرتے ہوئے ایک ایف آئی آر جاری کیا ہے جس میں شاعر عمران پرتاپ گڑھی پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے شہر کی عوام کو اکسانے کی کوشش کی ہے۔ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف سابقہ مجلسی کارپوریٹر و کانگریس لیڈر خواجہ بلال احمد اور رضائے الٰہی فاؤنڈیشن کے سید سلیم نے قلی قطب شاہ اسٹیڈیم میں احتجاجی مشاعرہ کا انعقاد کیا تھا جس میں عمران پرتاپ گڑھی کو مہمان خصوصی کے طورپر مدعو کیا گیا تھا ۔ پو لیس نے اپنے ایف آئی آر میں یہ بتایا کہ احتجاجی مشاعرہ کیلئے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس لاء اینڈ آرڈر نے پروگرام کے انعقاد کیلئے مشروط اجازت دی تھی جس میں احتجاجی پروگرام 24 فروری شام 6 بجے تا 9 بجے تک اجازت دی گئی تھی لیکن اس پروگرام کو 9.48 بجے تک چلایا گیا تھا جس کے نتیجہ میں پولیس نے یہ کارروائی کی ہے۔ ایف آئی آر میں یہ واضح طور پر درج کیا گیا ہے کہ مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے اپنی تقریر کے دوران یہ کہا کہ ’’مجھے حیرت ہے کہ اس حیدرآباد میں کوئی شاہین باغ کیوں نہیں ہے‘‘۔ پولیس نے پرتاپ گڑھی کی اس تقریر کو عوام کو اکسانے کا الزام کرتے ہوئے ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 505(1) اور 188 کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا۔ چارمینار پولیس نے احتجاجی مشاعرہ کے آرگنائزرس خواجہ بلال احمد اور سید سلیم کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل کئے ہیں۔ مزید تحقیقات جاری ہے۔