حیدرآباد۔19جولائی (سیاست نیوز) حکومت عوامی نمائندوں کے اختیار ات کو محدود کرتے ہوئے مکمل اختیارات ضلع کلکٹرس کے حوالہ کر رہی ہے جو کہ جمہوریت کے مغائر ہے۔ کانگریس فلور لیڈرتلنگانہ قانون سازاسمبلی مسٹر ملو بھٹی وکرمارک نے تلنگانہ میونسپل ایکٹ۔2019پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ا ورکہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جو اختیارات ضلع کلکٹرس کے حوالہ اس قانون کے ذریعہ کئے جا رہے ہیں اس سے منتخبہ عوامی نمائندوں کا وجود بے فیض ہوکر رہ جائے گا۔ مسٹر ملو بھٹی وکرمارک نے تلنگانہ میونسپل ایکٹ ۔2019 میں معمولی ترامیم کی تجاویز پیش کرتے ہوئے حکومت سے خواہش کی کہ وہ عوامی نمائندوں کے اختیارات کو سلب نہ کرے۔انہو ںنے بلدی انتخابات میں بلدی حلقوں کو محفوظ زمروں میں شامل کرنے کے سلسلہ میں اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی بلدیات میں نشستوں کو محفوظ بنانے کیلئے تمل ناڈو کا طریقہ کار اختیار کیا جائے اور حکومت کو تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے سے گریز نہیں کرنا چاہئے۔کانگریس رکن اسمبلی مسٹر ڈی سریدھر بابو نے مباحث کے دوران بات کرنے کیلئے وقت طلب کیا لیکن اسپیکر اسمبلی مسٹر پوچارم سرینواس نے اس بات کو نظر انداز کردیا۔ کانگریس قائد مقننہ مسٹر ملو بھٹی وکرمارک کی تقریر کے دوران ریاستی وزیر مسٹر سرینواس گوڑ نے مداخلت کی اور آخری میں چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی بھی مسٹر بھٹی وکرمارک سے لفظی تکرار ہوئی ۔
