نئی دہلی ۔ 7 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس پر راست حملہ میں وزیراعظم نریندر مودی نے آج الزام عائد کیا کہ وہ جنہوں نے ایمرجنسی نافذ کی، عدلیہ کو تابع بنایا اور آرمی کی توہین کی، ان پر جمہوری اداروں کو تباہ کرنے کا الزام عائد کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کانگریس پر رافیل مسئلہ کے بارے میں بھی جوابی وار کیا، جسے اس کے سربراہ راہول گاندھی بار بار اٹھاتے رہے ہیں۔ مودی نے الزام عائد کیا کہ کانگریس نہیں چاہتی کہ انڈین ایرفورس طاقتور بنے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر کونسی کمپنیاں ہیں جن کی وہ حمایت کرتے ہوئے شرمناک حرکت کررہے ہیں۔ مودی نے بی جے پی سے مقابلہ کیلئے اپوزیشن پارٹیوں سے عظیم اتحاد بنانے کی کوششوں کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ عوام ’’مہاملاوٹ‘‘ (نہایت آلودہ) حکومت نہیں چاہتے ہیں کیونکہ وہ اکثریت والی این ڈی اے حکومت کو دیکھ چکے ہیں کہ وہ کس طرح ترقی کی سمت کام کررہی ہے۔ وزیراعظم نے صدرجمہوریہ کے خطاب پر لوک سبھا میں تحریک تشکر پر منعقدہ مباحث کا 100 منٹ طویل جارحانہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ایمرجنسی لگائی لیکن وہ کہتے ہیں کہ مودی جمہوری اداروں کو تباہ کررہا ہے۔ کانگریس نے فوج کی توہین کی اور فوج کے سربراہ کو غنڈہ کہا لیکن اب ان کا کہنا ہیکہ مودی اداروں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے آرٹیکل 356 کا بیجا استعمال کرتے ہوئے کئی مرتبہ ریاستی حکومتوں کو برطرف کیا۔ خود اندراگاندھی نے 50 بار ریاستی حکومتوں کو برطرف کیا۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے کرپشن پر بڑی حد تک قابو پا لیا ہے اور جنہوں نے قوم کو لوٹا وہ بدستور ان سے خائف رہیں گے۔ ’’میں آپ کویقین دلاتا ہوں کہ جنہوں نے قوم کو لوٹا وہ نریندر مودی سے یونہی خوفزدہ رہیں گے‘‘۔ کامن ویلتھ گیمس 2010ء کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ جہاں کھلاڑی ہندوستان کیلئے طمغے جیتنے کڑی محنت کررہے تھے وہیں اس ایونٹ کو کانگریس کے بعض لوگوں نے شخصی دولت کو بڑھانے کا موقع بنایا ۔