نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے منگل کو کرناٹک حکومت سے کہا کہ وہ کچھ دنوں تک جوں کا توں موقف برقرار رکھے اور کہا کہ گنیش چترتھی کی پوجا بنگلورو کے چامراج پٹک کے عیدگاہ میدان کے بجائے کہیں اور منعقد کی جاسکتی ہے۔ اندرا بنرجی کی بنچ نے کرناٹک حکومت کی نمائندگی کرنے والے سالسٹر جنرل تشار مہتا سے کہا کہ وہ کچھ دنوں تک موجودہ موقف کو برقرار رکھیں۔ آپ کے پاس پوجا کیلئے متبادل موجود ہے اور ہائی کورٹ واپس جائیں۔ بنچ نے اس بات پر زور دیا کہ اس دوران دونوں فریقوں کو موجودہ موقف برقرار رکھنے میں تعاون کرنا چاہئے۔ اس طرح عدالت نے کرناٹک حکومت کے خلاف سنٹرل مسلم اسوسی ایشن آف کرناٹک اور دیگر کی طرف سے دائر درخواستوں کو نمٹا دیا ہے۔ عرضی گزاروں نے کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا رُخ کیا تھا، جس نے بنگلورو کے چامراج پٹک کے عیدگاہ میدان پر گنیش چترتھی کی تقریبات کی اجازت دی تھی۔ جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولان پر مشتمل دو ججوں کے درمیان اختلاف رائے کے بعد معاملہ 3 ججوں کے پاس بھیج دیا گیا۔ عرضی گزاروں میں سے ایک کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل دشنتی ڈیو نے کہاکہ ریاستی حکومت 200 سال کی حالت کو تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ سینئر وکیل کپل سبل نے بھی عرضی گزار کی طرف سے کہا کہ یہ عیدگاہ کی زمین ہے اور اسے دوسرے مذہب کے تہواروں کے لئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ سماعت کے دوران بنچ نے نوٹ کیاکہ 200 سال سے اِس زمین پر کوئی اور مذہبی سرگرمی نہیں کی گئی تو موجودہ موقف کو فی الحال برقرار رکھنا ہی بہتر ہے۔ بنچ نے کہاکہ 200 سال سے جو کچھ منعقد نہیں ہوا اسے رہنے دو۔ سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ کرناٹک حکومت نے کل اور پرسوں کے لئے بنگلورو کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی کی تقریبات کی اجازت دی ہے۔گزشتہ ہفتے ہائی کورٹ نے بنگلورو کے چامراج پٹک کے عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی کی تقریبات منعقد کرنے کی اجازت دی تھی۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ حکومت زمین پر تہوار کی اجازت دینے کا مطالبہ کرسکتی ہے۔اس طرح یہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہونچ گیا جس نے عیدگاہ میدان پر گنیش تقریبات کے انعقاد سے روک دیا ہے۔