غریبوں کو مفت علاج کیلئے کورونا کو آروگیہ شری کے تحت لایا جائے

,

   

کارپوریٹ ہاسپٹلس پر نگرانی ضروری، ایم ششی دھر ریڈی کا بیان
حیدرآباد: کورونا کی صورتحال پر کانگریس کی ٹاسک فورس کے صدرنشین ایم ششی دھر ریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ غریبوں کو کورونا کا مفت علاج فراہم کرنے کیلئے اسے آروگیہ شری کے تحت شامل کیا جائے۔ کورونا کے سلسلہ میں کانگریس کی آن لائین مہم کی کامیابی کے بعد ششی دھر ریڈی نے حکومت کو تجاویز روانہ کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خانگی اور کارپوریٹ ہاسپٹلس علاج کے نام پر عوام کو لوٹ رہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ کارپوریٹ ہاسپٹلس پر کنٹرول کرے اور 50 فیصد بیڈس اپنی تحویل میں لے تاکہ غریبوں کو موثر علاج کی سہولت حاصل ہوسکے ۔ انہوں نے ریاست میں کورونا کے ٹسٹوں کی تعداد میں اضافہ کا مطالبہ کیا۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ آکسیجن ، وینٹی لیٹرس اور طبی آلات کے علاوہ ڈاکٹرس اور نیم طبی عملہ کے بچاؤ کے لئے درکار کٹس کی فراہمی پر حکومت خصوصی بجٹ خرچ کرے۔ انہوں نے کورونا سے فوت ہونے والے غریبوں کو 10 لاکھ روپئے معاوضہ جبکہ کورونا سے لڑنے والے ڈاکٹرس ، پولیس ، صفائی عملہ اور محکمہ صحت کے ملازمین کی موت کی صورت میں 50 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا مطالبہ کیا۔ ششی دھر ریڈی نے امید ظاہر کی کہ چیف منسٹر کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے خواب غفلت سے بیدار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ شفافیت کی کمی کے سبب حکومت حقیقی اعداد و شمار جاری کرنے سے گریز کر رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مدھیہ پردیش اور بہار کے بعد تلنگانہ ہندوستان میں کورونا کے لئے اسپاٹ بن چکا ہے۔ ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن نے کورونا سے نمٹنے میں تلنگانہ حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔