بی آر ایس کے دور حکومت میں عوامی بھلائی نظرانداز، ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا کا الزام
حیدرآباد ۔ 6 ۔نومبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ ریاست میں 53 لاکھ غریب خاندانوں کو ماہانہ 200 یونٹ مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے ۔ سرکاری خزانہ پر اسکیم سے 2830 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وقار آباد ضلع میں غریبوں کو 200 یونٹ مفت برقی سربراہ پر سالانہ 42 کروڑ خرچ کر رہی ہے ۔ بھٹی وکرمارکا نے پرگی میں مختلف ترقیاتی پروگرام کا افتتاح انجام دیا۔ انہوں نے کہا کہ پرگی میں ایک ہزار کروڑ مالیت کے الیکٹرسٹی انفراسٹرکچر کاموں کو منظوری دی گئی ہے ۔ 33/11 کے وی کی صلاحیت والے 9 سب اسٹیشن تعمیر کئے جائیں گے ۔ 400 کے وی اور 220 کے وی کے سب اسٹیشن بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیفنس سے متعلق پراجکٹس میں 3000 کروڑ زائد سرمایہ کاری کی توقع ہے ۔ دفاعی شعبہ میں سرمایہ کاری کے نتیجہ میں مقامی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے ۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ پرگی میں صنعتی ترقی کو فروغ دینے کیلئے برقی سب اسٹیشنوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں مننے گوڑہ تا بیجا پور سڑک کی تعمیر کو منظوری دی گئی تھی لیکن سابق بی آر ایس حکومت نے 10 برسوں تک تعمیری کاموں کو نظر انداز کیا ۔ کانگریس حکومت سڑک کی تعمیر کے مسئلہ کو نیشنل گرین ٹریبونل سے رجوع کرے گی اور 4 لائین پر مبنی سڑک کی تعمیر کا منصوبہ ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے غریبوں کو نظر انداز کرنے سے متعلق اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ سابق بی آر ایس حکومت نے ریاست کی ترقی کیلئے کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا۔ غریبوں کو 3 ایکر اراضی ، ہر گھر میں ایک روزگار اور ہر اسمبلی حلقہ میں آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر جیسے وعدے پورے نہیں ہوئے۔ کالیشورم پراجکٹ میں ایک لاکھ کروڑ کی بے قاعدگی ہوئی ہے اور تحقیقاتی کمیشن نے بدعنوانیوں سے متعلق ثبوت پیش کئے ہیں۔ تلنگانہ حکومت نے کالیشورم جانچ کیلئے سی بی آئی کو مکتوب روانہ کیا ہے تاہم گزشتہ تین ماہ سے اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ 1