غزہ میں ہم ’طویل جنگ‘ کیلئے تیار ہیں: یحییٰ سنوار

,

   

نقصانات کے باوجود گروپ اس کی صلاحیت رکھتا ہے، شہید مجاہدین کی جگہ نئی نسل کی بھرتی جاری

غزہ : حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار نے کہا ہیکہ اسرائیل کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کیلئے وسائل موجود ہیں۔ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد سربراہ بننے والے یحییٰ سنوار نے یمنی حوثی اتحادیوں کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ، ’یہ طویل جنگ لڑنے کیلئے ہم نے خود کو تیار کر لیا ہے۔ ‘یحییٰ سنوار نے اپنے خط میں خبردار کیا کہ غزہ اور دیگر علاقوں بشمول لبنان اور اعراق میں ایران حمایت یافتہ گروپس ’دشمن کے سیاسی عزم کو توڑ دیں گے۔‘انہوں نے مزید لکھا کہ لبنان اور اعراق میں موجود گروپس سمیت ’آپ کے ساتھ مل کر ہماری مشترکہ کوششیں اس دشمن کو توڑ دیں گی اور اس کی شکست کا سبب بنیں گی۔‘حماس کے سینیئر رہنما اوسامہ حمدان نے اے ایف پی کو بتایا کہ نقصان کے باوجود گروپ لڑائی جاری رکھنے کی بہت زیادہ صلاحیت رکھتا ہے، اور ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی جگہ پر نئی نسل کو بھرتی ہو رہی ہے۔یحییٰ کے دعوؤں کے برعکس اسرائیلی وزیردفاع یوو گیلنٹ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ حماس کے عسکری یونٹ اب غزہ میں نہیں رہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے آزاد ماہرین نے خبردار کیا ہیکہ غزہ کے معاملے پر اسرائیل کے بین الاقوامی سطح پر تنہا ہونے کا خدشہ ہے اور مغربی ممالک سے بھی کہا کہ وہ احتساب کے عمل کو یقینی بنائیں۔7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے ردعمل میں اسرائیل حملوں میں اب تک 41 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔شمالی اسرائیل میں لبنان کی سرحد کے ساتھ بھی کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے اور صورتحال کے مکمل جنگ میں بدلنے کا خطرہ موجود ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے دورے پر آئے امریکی سفیر ایموس ہوچسٹین کو بتایا کہ ’معاہدہ کا امکان کم ہوتا جا رہا ہے کیونکہ حزب اللہ خود کو حماس کے ساتھ منسلک کرتا ہے اور تنازعہ کو ختم کرنے سے انکاری ہے۔‘اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہیکہ وزیراعظم نیتن یاہو وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو عہدے سے دستبردار کرنے کا سوچ رہے ہیں تاہم وزیراعطم کے دفتر نے ان رپورٹس کو مسترد کیا ہے۔حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے ہفتہ کو کہا تھا کہ ان کے گروپ کا جنگ کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اگر اسرائیل کی طرف سے پہل ہوئی تو دونوں طرف بڑا نقصان ہوگا۔ اسرائیل کی سرحد پر جاری جھڑپوں میں لبنان کی طرف سینکڑوں جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ اسرائیل میں بھی متعدد شہری اور فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ واضح رہیکہ گزشتہ روز یمن کے حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل سے حملہ کیا اور اسے حملوں کی شروعات قرار دیا تھا۔حوثی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ اسرائیل پر ہائپر سونک میزائل سے حملہ کیا گیا، حوثی حملے کا ہدف اسرائیلی فوجی مرکز تھا۔حوثی فوج کے ترجمان نے ساتھ ہی دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی تاریخ میں پہلی بار 20 لاکھ افراد کو پناہ گاہوں کی طرف بھاگنا پڑا۔