غزہ نوجوان کا ہاتھوں سے محروم ہونا’ امن کا اشارہ ‘

,

   

اسرائیل اور حماس مذاکرات پر آمادہ ، معاہدہ پر جنگ بندی ہوگی
یروشلم: اسرائیل نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی مذاکرات میں خفیہ ایجنسی کے سربراہ شرکت کریں گے ،دوسری جانب حماس نے اس عہد کا اظہار کیا ہے کہ معاہدہ طے پانے کی صورت میں لڑائی بند کر دے گا۔حماس کے اعلیٰ عہدیدار نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ حماس کے دوحہ میں موجود قائدین کے وفد نے گزشتہ روز قاہرہ میں مصری حکام کے ساتھ غزہ معاہدے کے حوالے سے ’خیالات اور تجاویز‘ پر بات چیت کی ہے۔عہدیدار نے مزید بتایا کہ حماس نے لڑائی روکنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے لیکن اسرائیل کو بھی جنگ بندی پر عمل کرنا ہوگا اور غزہ کی پٹی کو چھوڑنا ہوگا اور نقل مکانی کرنے والوں کو واپس آنے دینا ہوگا، قیدیوں کے تبادلے پر سنجیدگی سے اتفاق کرنا ہوگا اور غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دینا ہوگی۔حماس عہدیدار نے بتایا کہ قاہرہ کی بات چیت جنگ بندی مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے بتایا کہ قاہرہ کی ملاقاتوں کے بعد نیتن یاہو نے خفیہ اسرائیل ایجنسی موساد کے سربراہ کو قطر کے دورے کی ہدایت دی تاکہ ایجنڈا پر موجود متعدد نکات کو آگے بڑھایا جا سکے۔جمعرات کو امریکہ اور قطر نے کہا تھا کہ دوحہ میں غزہ جنگ بندی مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔یروشلم میں اسرائیلی وزیراعظم اور سعودی عرب میں ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد انٹونی بلنکن جمعرات کو قطر پہنچے۔ انہوں نے خلیجی ریاست کے امیر تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی سے ملاقاتیں کی تھیں۔گزشتہ سال 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے انٹونی بلنکن کا خطے کا یہ گیارہواں سرکاری دورہ ہے۔قطر میں حکام سے ملاقات کے بعد امریکی وزیرخارجہ بلنکن نے کہا تھا کہ ایک ایسے منصوبے کی کوشش ہے جس کے تحت اسرائیل نکل جائے، حماس کی تشکیل نو نہ ہو سکے اور تاکہ فلسطینی اپنی زندگیاں اور اپنا مستقبل ایک مرتبہ پھر تعمیر کر سکیں۔ بلنکن نے ایک مرتبہ پھر اپنے موقف کو دہرایا کہ حماس کے سربراہ یحیٰ سنوار کی ہلاکت کے بعد جنگ بندی معاہدے کے لیے ایک موقع ملا ہے۔اسرائیلی اور امریکی حکام کے علاوہ چند تجزیہ کاروں کے خیال میں یحیٰ سنوار یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے میں اہم رکاوٹ تھے۔