فتح کے بعد ہنگامہ‘ نکہت کے والد میری کوم پر برس پڑے

   

ٹرائل مکمل طور پر منصفانہ اور شفاف تھی۔ صدرباکسنگ ایسوسی ایشن اجے سنگھ کا بیان
جھانسی، 29 دسمبر ( سیاست ڈاٹ کام)چھ بار کی عالمی چمپئن ایم سی میری کوم نے زیادہ انتظار ٹرائیل میں نکہت زرین کو ہفتہ کو یہاں اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں 9-1 کے بڑے فرق سے ہرا دیا اور فروری میں چین میں ہونے والے باکسنگ کے پہلے اولمپک کوالیفائنگ کا ٹکٹ حاصل کر لیا۔اولمپک کوالیفائنگ کے لئے خواتین کے پانچ وزن زمروں کے ٹرائیلز ہوئے جس میں تمام نگاہیں 51 کلوگرام کلاس میں منی پور کی میری کوم اور تلنگانہ کی نکہت کے درمیان مقابلہ پر لگی ہوئی تھی۔ اس ٹرائیل کو کوور کرنے کے لئے بڑی تعداد میں میڈیا موجود تھا۔ ان کے ساتھ ہی نکہت کی ریاست تلنگانہ کے کئی افسران اور ان کے والد جمیل احمد موجود تھے۔ مقابلہ ہنگامہ خیز رہا۔ مقابلے کے 10 ججوں نے 9-1 سے میری کوم کے حق میں فیصلہ دیا۔مقابلہ ختم ہونے کے بعد میری کوم نے نکہت سے ہاتھ نہیں ملایا اور ناراض رنگ سے باہر نکل گئیں۔ دوسری طرف اپنی ہار سے نکہت رو پڑیں اور ان کے والد جمیل احمد رنگ سے باہر نکلتی میری کوم پر برس پڑے۔ ماحول اچانک گرم ہو گیا اور ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ ہندوستانی باکسنگ ایسوسی ایشن کے صدر اجے سنگھ نے سامنے آکر بیچ بچاؤ کیا اور معاملے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔تلنگانہ باکسنگ یونین کے سیکرٹری اے پی ریڈی نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ وہ اس مقابلے کی ریکارڈنگ کو دیکھنے کے لئے کہیں گے جبکہ مقابلے کے بعد اجے سنگھ نے کہاکہ ٹرایل مکمل طور پر منصفانہ تھے اور اس کے لیے 10 ججوں کو تعینات کیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ نکہت کو جان بوجھ کر ہرایا گیا جبکہ سب نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ نکہت جیتی تھی۔تلنگانہ باکسنگ یونین کے اسسٹنٹ سیکرٹری اے پی ریڈی نے بھی کہا کہ تلنگانہ کی لڑکی جیتی تھی لیکن میری کوم کو سینئر ہونے اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ہونے کی وجہ سے جتایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس مسئلے کو اٹھائیں گے اور انہیں اس مقابلے کی ریکارڈنگ دیکھنے کے لئے کہیں گے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ میری کوم آخر کب تک سینئر بنی رہے گی۔ میری کوم نے بعد میں صحافیوں کو بتایا انہیں خود کو آخر کتنی بار ثابت کرنا پڑے گا۔