فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی حمایت پر یوروپی یونین کی ترکی کو دھمکیاں

   

فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ سے کئی شعبے متاثر ہوںگے؟

برسلز : صدر ترکی رجب طیب اردغان کی جانب سے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور اور ان کی سرکاری سطح پر حمایت کے بعد فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی اپیل پر یورپی یونین دھمکیوں پر اتر آیا۔یورپی کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہیکہ ترک صدر کی جانب سے فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی حمایت ترکی کو یورپی یونین میں شمولیت سے مزید دورکردے گی۔یورپی کمیشن کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہیکہ کسی بھی ممبر ملک کی اشیاء کا بائیکاٹ کرنا یونین کے معاہدے کی روح کے خلاف ہے۔ کمیشن کاکہنا ہیکہ ترکی کی جانب سے سرکاری طور پر بائیکاٹ ترکی اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات کی شرائط کی خلاف ورزی ہے۔خیال رہے کہ ترکی نے یورپی ممالک کے اتحاد یورپی یونین میں شمولیت کیلئے 1987 میں درخواست دی کی تھی اور 2005 میں باضابطہ طور پریونین میں الحاق کے لیے بات چیت کا آغاز ہوا تھا تاہم فی الحال عملی طور پر مذاکرات جمود کا شکار ہیں۔خیال رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد دنیا بھر میں فرانس کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور مسلم ممالک میں فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔فرانسیسی اشیا کی فروخت کو نقصان پہنچنے سے متعلق محدود اطلاعات ہیں۔
زرعی اجناس: اے این آئی اے انڈسٹری لابی کے مطابق فرانس زرعی مصنوعات کا ایک اہم عالمی برآمد کنندہ ہے اور برآمدات کا 3% مشرق وسطی کو جاتا ہے اور ان برآمدات میں زرعی اناج (گندم، دالیں وغیرہ) کا بڑا حصہ ہے۔فرانسیسی وزارت زراعت کے اعداد و شمار کے مطابق الجیریا زرعی مصنوعات کیلئے فرانس کی دسویں بڑی برآمدی منڈی ہے جس کی برآمدات 2019 میں تقریباً ایک ارب 40 کروڑ یورو تھی۔الجیریا نے بھی فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

سوپر مارکیٹ : سعودی عرب میں بائیکاٹ کے مطالبات کا ایک ہدف ’کیریفور سپر مارکیٹ چین‘ تھی۔گزشتہ ہفتے صارفین کو مذکورہ فرانسیسی اسٹورز سے دور رہنے کی مہم زور و شور سے جاری تھی اور سعودی سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کررہی تھی۔ فرانسیسی ریٹیلرز مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا میں اپنے شراکت داروں سے فرانچائز کے ذریعے انتظام چلاتے ہیں۔
توانائی:متعدد مسلم اکثریتی ممالک بشمول پاکستان، بنگلہ دیش اور ترکی میں فرانسیس کا ’ٹوٹل پیٹرول پمپ‘ موجود ہے۔ٹوٹل کمپنی بنیادی طور پر اپنی پیٹرو کیمیکل اور پیٹرولیم مصنوعات فروخت کرنے پر مرکوز ہے۔کویت شہر میں رائٹرز کے نمائندہ نے ایک اسٹور میں فرانسیسی کمپنی ’لوریل‘ کی تیار کردہ کاسمیٹک اور دیگر مصنوعات کو ہٹا دیا۔

ڈیفنس: فرانس دنیا کے معروف اسلحہ برآمد کنندگان میں سے ایک ہے۔تھیلس نامی کمپنی متعدد مسلم اکثریتی ممالک کو اسلحہ، ایروناٹکس ٹیکنالوجی اور پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم فروخت کرتا ہے۔
آٹومیکرز:فرانسیسی کار ساز کمپنی ‘رینالٹ’ نے ترکی کو اس کی آٹھویں بڑی منڈی کے طور پر فہرست میں پیش کیا ہے جہاں رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں 49 ہزار 131 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔سائٹروئن اور پییووٹ برانڈز بنانے والی کمپنی پی ایس اے کی جانب سے پیش کردہ حالیہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ترکی میں فروخت بڑھ رہی ہے۔