فلسطینیوں پر مظالم کا ایک سال، امریکہ کی دو ریاستیں عذاب الٰہی کی زد میں

   

نارتھ کیرولینا اور فلوریڈا میں بھیانک طوفان، لاکھوں افراد بے گھر، دونوں ریاستوں سے اسرائیل کو فوجی اور سیاسی مدد، سوشل میڈیا پر مبصرین کا تجزیہ
حیدرآباد 10 اکٹوبر (سیاست نیوز) فلسطین پر اسرائیلی مظالم کے ایک سال کی تکمیل پر دنیا بھر میں اسرائیل اور امریکہ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ 8 اکٹوبر کو فلسطین کے غزہ اور دیگر علاقوں پر اسرائیلی بمباری اور درندگی کا ایک سال مکمل ہوا اور اِس مدت کے دوران ہزاروں فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا اور آبادیوں کو تباہ و تاراج ہوتا ہوا بے بسی کے عالم میں دیکھتے رہے۔ فلسطینیوں کے حق میں دنیا بھر میں خصوصی دُعاؤں کا سلسلہ جاری ہے اور دنیا نے دیکھا کہ اسرائیل کی مدد کرنے والے امریکہ کو اِن دنوں بدترین طوفان کی شکل میں عذاب الٰہی کا سامنا ہے۔ سوشل میڈیا میں اِن دنوں کئی ایسے ویڈیوز تیزی سے وائرل ہورہے ہیں جس میں حالات پر نظر رکھنے والے مبصرین نے امریکہ کی دو ریاستوں میں بھیانک طوفان کا فلسطینیوں پر اسرائیل کے حملوں سے تقابل کرتے ہوئے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ مظلوموں کی آہ خالی نہیں گئی اور حملوں کی پشت پناہی کرنے والا امریکہ عذابِ الٰہی میں گرفتار ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عذابِ الٰہی امریکہ کے اُن دو ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے جو اسرائیل کی مدد کے اہم مراکز سمجھے جاتے ہیں۔ طوفان ہیلینا نے نارتھ کیرولینا اور فلوریڈا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے جس کے سبب لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور فلسطینیوں کی حالت زار پر ہنسنے والے یہاں کے باشندے خود اپنی تباہی کا مشاہدہ کرنے پر مجبور ہیں۔ فلسطین پر اسرائیلی مظالم کے ایک سال کی تکمیل کا یہودیوں نے جشن منایا لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ حقیقی ظالم تو وہی ہوتا ہے جو مظلوم کو نشانہ بنانے کے لئے کسی کو آلہ کار بنائے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف جو بھی کارروائی کی ہے وہ امریکہ کی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھی۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے امریکہ کی اُن دو ریاستوں کو عذاب میں گھیر دیا ہے جہاں سے اسرائیل کو معاشی، سیاسی اور فوجی مدد حاصل ہورہی تھی۔ نارتھ کیرولینا امریکہ کی وہ ریاست ہے جو ملٹری پاور سنٹر کے طور پر شہرت رکھتی ہے۔ یہاں فوجی ساز و سامان کی تیاری کا اہم مرکز ہے اور اطلاعات کے مطابق نارتھ کیرولینا سے فوجی ساز و سامان اور ہتھیاروں سے لیس طیارے اسرائیل کا رُخ کرتے ہیں۔ نارتھ کیرولینا بنیادی طور پر مخالف فلسطین ہے اور جب کبھی اسرائیل کو فوجی امداد کے لئے طیارے پرواز کرتے ہیں وہاں کی عوام جشن مناکر خیرمقدم کرتی ہے۔ گزشتہ 10 دنوں سے نارتھ کیرولینا ہیلینا طوفان کی زد میں ہے جو اب تک کا سب سے بدترین اور خوفناک طوفان مانا جاتا ہے۔ ورلڈ بینک نے فلسطینی علاقوں میں تباہی کا جائزہ لینے کے بعد تعمیرنو کے لئے 35 بلین ڈالر کا تخمینہ کیا ہے اور قدرت الٰہی کا کرشمہ دیکھئے کہ نارتھ کیرولینا میں طوفان سے تباہی کے بعد حکومت نے بازآبادکاری اور تعمیرنو کا جو تخمینہ تیار کیا ہے وہ بھی 35 بلین ڈالر ہے۔ نارتھ کیرولینا میں دوبارہ عام حالات کی بحالی کے لئے کئی برس لگ جائیں گے۔ دوسری طرف فلوریڈا امریکہ میں یہودیوں کا فینانشیل اور پولیٹیکل مرکز تصور کیا جاتا ہے جہاں امریکہ کے دولتمند یہودی بستے ہیں۔ یہودیوں کا اِس قدر دبدبہ ہے کہ وہ امریکی کانگریس کے فیصلوں پر اثرانداز ہوتے ہیں اور اسرائیل کی مدد کے لئے حکومت کو آمادہ کیا جاتا ہے۔ فلوریڈا کے یہودیوں کے سیاسی دباؤ کے بعد نارتھ کیرولینا سے فضائی ساز و سامان اور ہتھیاروں کے ساتھ طیارے پرواز کرتے ہیں۔ عذاب الٰہی کا دوسرا نشانہ فلوریڈا بن چکا ہے جہاں 180 میل فی گھنٹہ کی ناقابل یقین رفتار کے ساتھ تیز ہواؤں نے ہر چیز تہس نہس کردی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ فلوریڈا کی آبادی 2.2 کروڑ ہے جن میں سے صرف 20 لاکھ افراد ریاست میں باقی ہیں، باقی تمام نے تخلیہ کرتے ہوئے دیگر علاقوں کا رُخ کرلیا ہے۔ طوفان کی اِس قدر ہولناک اور خطرناک رُخ کو شائد ہی دنیا نے کبھی دیکھا ہوگا۔ بتایا جاتا ہے کہ فلوریڈا کی بازآبادکاری اور تعمیرنو پر 200 بلین ڈالر کے خرچ کا تخمینہ ہے۔ نارتھ کیرولینا کی ایک کروڑ آبادی میں تقریباً 50 فیصد بے گھر ہوچکے ہیں اور دونوں ریاستوں میں لاکھوں افراد کے بے سہارا ہونے سے فلسطینیوں پر مظالم کی یاد تازہ ہوتی ہے۔ امریکی حکام اور وہاں کے بااثر یہودی بھلے ہی طوفان کو آفات سماوی تصور کرتے ہوئے نمٹنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اہل ایمان جانتے ہیں کہ یہ عذاب الٰہی کی دوسری شکل ہے۔ 1