فون ٹیاپنگ اسکام، مہیش کمار گوڑ آج بیان ریکارڈ کرائیں گے

   

اسمبلی الیکشن کے وقت فون ٹیاپنگ کی شکایت، جانچ میں مزید قائدین کی طلبی کا امکان
حیدرآباد 16 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ میں سیاسی طور پر ہنگامہ کا سبب بننے والے فون ٹیاپنگ اسکام کی تحقیقات میں بطور گواہ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ کو طلب کیا گیا ہے۔ مہیش کمار گوڑ سے اسسٹنٹ کمشنر پولیس جوبلی ہلز نے تحقیقاتی عہدیداروں کے روبرو پیش ہوکر گواہی درج کرانے کی خواہش کی ہے۔ مہیش کمار گوڑ کل صبح 11 بجے جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ کمشنر پولیس کے روبرو اپنا بیان درج کرائیں گے۔ نومبر 2023ء اسمبلی انتخابات میں مہیش کمار گوڑ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ تھے، اُس وقت کی بی آر ایس حکومت نے مہیش کمار گوڑ کا فون ٹیاپ کیا تھا۔ مہیش کمار گوڑ جو فی الوقت پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور قانون ساز کونسل کے رکن ہیں، اُن کی گواہی مقدمہ کی جانچ میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ صدر پردیش کانگریس نے پولیس عہدیداروں کو بتایا کہ وہ منگل کی صبح پولیس اسٹیشن پہونچ کر اپنا بیان ریکارڈکرائیں گے۔ انتخابات کے موقع پر کانگریس کے تمام سرکردہ قائدین اور بعض امیدواروں کے ٹیلیفون ٹیاپ کرنے کی شکایت پر ریونت ریڈی حکومت نے جانچ کا آغاز کیا ہے۔ اسپیشل انٹلی جنس بیورو کے سابق سربراہ پربھاکر راؤ کی 3 ماہ بعد امریکہ سے واپسی اور تحقیقاتی حکام کے روبرو حاضری نے مقدمہ کی جانچ میں تیزی پیدا کردی ۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر حکومت نے پربھاکر راؤ کا پاسپورٹ بحال کیا جس پر وہ امریکہ سے حیدرآباد واپس ہوئے۔ پربھاکر راؤ کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے 3 مرتبہ جانچ کیلئے طلب کیا ہے۔ پربھاکر راؤ کے علاوہ بعض دیگر ریٹائرڈ پولیس عہدیدار اِس مقدمہ میں ملزمین کے طور پر شامل کئے گئے ہیں۔ مارچ 2024ء میں پولیس نے ایک معطل شدہ ڈی ایس پی کے بشمول 4 پولیس عہدیداروں کو گرفتار کیا تھا جو ضمانت پر رہا ہوئے۔ فون ٹیاپنگ کے بعد کمپیوٹر، ہارڈ ڈسک اور دیگر الیکٹرانک آلات کو ضائع کرتے ہوئے ثبوت مٹانے کی کوشش کی گئی تھی۔ تحقیقاتی ٹیم نے الیکٹرانک آلات کو بحال کرنے کے لئے ماہرین کی خدمات حاصل کی ہیں۔ مہیش کمار گوڑ کی تحقیقاتی عہدیداروں کے روبرو حاضری کے بعد توقع ہے کہ اپوزیشن کے قائدین کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔1