لاس اینجلس ۔ 29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کیلیفورنیا میں اتوار کے روز ایک فوڈ فیسٹیول کے مقام پر ہوئی فائرنگ میں چار افراد ہلاک اور دیگر 15 افراد زخمی ہوگئے۔ سان جوز سے 48 کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع گلرائے سٹی کی پولیس سربراہ اسکاٹ اسمیتھی نے بتایا کہ ایک مشتبہ شخص کو صرف ایک منٹ میں ہی پولیس نے گولی مار کر ہلاک کردیا جبکہ پولیس کو یہ بھی شبہ ہیکہ اس معاملہ میں کوئی دوسرا مشتبہ شخص بھی ملوث ہے جس کی تلاش کی جارہی ہے۔ گلرائے گارلک فیسٹیول بڑی ہی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عینی شاہدین کے مطابق کوئی دوسرا مشتبہ شخص بھی وہاں موجود تھا۔ ویڈیو فوٹیج میں بتایا گیا ہیکہ حملہ آوروں کے ذریعہ فائرنگ کئے جانے کے بعد فیسٹیول میں شریک لوگ اپنی جان بچانے وہاں سے اندھادھند باہر نکل رہے تھے اور ایک موقع پر تو بھگدڑ مچ جانے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا تھا۔ گارلک (لہسن) فیسٹیول تین روز تک منایا جاتا ہے جس میں لوگ جوق در جوق شرکت کرتے ہیں اور اگر اعدادوشمار کا جائزہ لیا جائے تو شرکاء کی تعداد ایک لاکھ سے بھی تجاوز کرجاتی ہے۔ فیسٹیول کے مقام سے تیزی کے ساتھ باہر نکلنے کی کوشش میں ایک چھوٹا بچہ زخمی بھی ہوا ہے۔ عینی شاہدین نے یہ بھی بتایا کہ ابتداء میں لوگ فائرنگ کی آواز کو آتشبازی تصور کررہے تھے۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ لاء انفورسمنٹ کے ارکان جائے وقوع پر موجود ہیں تاہم ایہ اطلاع مل رہی ہیکہ حملہ آوروں میں سے ایک ہنوز فرار ہے لہٰذا آپ تمام محتاط اور چوکس رہیں‘‘۔ اس فوڈ فیسٹیول میں لوگ بلاخوف و خطر شرکت کررہے ہیں لیکن اب ایسا سمجھا جارہا ہیکہ یہاں بھی دہشت گردوں نے اپنے ناپاک منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قبل ازیں میوزیکل کنسرٹس کو بھی نشانہ بنایا جاچکا ہے۔
