انتخابی حلف نامہ میں مجرمانہ معاملات چھپانے کا سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا پر الزام
نئی دہلی۔3 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے انتخابی حلف نامہ میں مجرمانہ معاملوں کی معلومات چھپانے کے کیسیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیوندر فرنویس کی نظر ثانی درخواست منگل کو مسترد کر دی۔جسٹس ارون کمار مشرا، جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس انیرودھ بوس کی بنچ نے مسٹر فرنویس کی نظر ثانی درخواست کویہ کہتے ہوئے مسترد کر دی کہ اس پر دوبارہ غور کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔بنچ نے گزشتہ 18 فروری کو تمام فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔عدالت نے گزشتہ سال یکم اکتوبر کو مسٹر فرنویس کو جھٹکا دیتے ہوئے کہا تھا کہ نچلی عدالت مسٹر فرنویس کے خلاف دائر مقدمے کو نئے سرے سے دیکھے ۔اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کو منسوخ کرتے ہوئے یہ حکم دیا تھا۔ہائی کورٹ نے ستیش اوئیکے کی وہ درخواست مسترد کر دی تھی جس میں انہوں نے مسٹر فرنویس کی طرف سے انتخابی حلف ناموں میں فوجداری مقدمات کی معلومات چھپانے کے لئے ان کے انتخابات منسوخ کرنے کی مانگ کی تھی۔ اس کے بعد مسٹر اوئیکے نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔