فہرست رائے دہندگان میں دھاندلیوں پر الیکشن کمیشن خاموش

   

صرف معذرت خواہی سے کچھ نہیں ہوگا، ششی دھر ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 25 ۔ جنوری (سیاست نیوز) پردیش کانگریس الیکشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدرنشین ایم ششی دھر ریڈی نے الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا کہ بوگس رائے دہندوں کے بارے میں شکایت کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ قومی ووٹرس ڈے کے موقع پر وہ الیکشن کمیشن کی غیر ذمہ دارانہ کارکردگی سے عوام کو واقف کرانا چاہتے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ششی دھر ریڈی نے اسمبلی انتخابات میں بڑے پیمانہ پر دھاندلیوں کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس کی جانب سے کئی مرتبہ الیکشن کمیشن کو نمائندگی کی گئی اور بوگس ووٹرس کے بارے میں شواہد پیش کئے گئے لیکن کمیشن نے آج تک کوئی کارروائی نہیں کی جس کے نتیجہ میں اسمبلی انتخابات میں بوگس ناموں کے ذریعہ ٹی آر ایس کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکٹورل آفیسر نے برسر اقتدار پارٹی کے حق میں کام کیا ہے اور کسی بھی شکایت پر کارروائی سے گریز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے انتخابی دھاندلیوں کو بے نقاب کرنے کیلئے کل اندرا پارک پر دھرنا منظم کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی غیر ذمہ داری کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ فہرست رائے دہندگان میں لاکھوں کی تعداد میں بوگس ناموں کی شمولیت کے ذمہ داروں کی نہ ہی نشاندہی کی گئی اور نہ ان کے خلاف کارروائی کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکٹورل آفیسر ایک ذمہ دار عہدہ پر ہیں ، انہیں فوری کارروائی کرنی چاہئے تھی ۔ ناموں کے حذف کئے جانے اور بوگس ناموں کی شمولیت پر محض معذرت خواہی سے کچھ نہیں ہوگا۔ گورنر ای ایس ایل نرسمہن پر دستوری فرائض کی انجام دہی پر ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے ششی دھر ریڈی نے کہا کہ گورنر کی حیثیت سے 10 سال سے زائد کا عرصہ مکمل ہوچکا ہے لیکن نرسمہن نے کسی بھی معاملہ میں کارروائی نہیں کی۔ انہیں چاہئے تھا کہ فہرست رائے دہندگان کو درست کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو ہدایت دیتے۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ جن ناموں کو حذف کردیا گیا ہے، انہیں دوبارہ شائع کرنے کیلئے گھر گھر جاکر معلومات حاصل کرنی چاہئے ۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ چیف الیکٹورل آفیسر اور سابق چیف الیکشن کمشنر کے نام نامپلی اسمبلی حلقہ کے سلم علاقوں میں پائے گئے ہیں۔ اس سے بڑھ کر بے قاعدگیوں کا ثبوت اور کیا ہوسکتا ہے۔