لالو یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ نے سیاست چھوڑ دی

,

   

خاندان سے بھی علیحدہ ہونے کا اعلان‘سنجے یادو پر سنگین الزام عائد

پٹنہ۔15؍نومبر ( ایجنسیز )بہار اسمبلی انتخاب 2025 کے نتائج لالو پرساد یادو کے خاندان کو گہرا زخم دے کر گئے ہے۔ پہلے تو انتخابی نتائج کے بعد سیٹوں کی تعداد میں 2020 کے مقابلے نمایاں کمی آئی اور سیاسی وقار داؤ پر لگ گیا اور اب خاندان بھی ٹوٹتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ نے سیاست اور خاندان دونوں کو چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بہار اسمبلی انتخاب سے کچھ ماہ قبل ہی لالو پرساد یادو نے اپنے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کو پارٹی اور خاندان دونوں سے بے دخل کر دیا تھا۔روہنی آچاریہ نے اپنی ایکس پر ایک پوسٹ میں سنجے یادو پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ روہنی نے لکھا کہ سنجے یادو اور رمیز نے انہیں ایسا کرنے کے لیے کہا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ میں تمام الزام اپنے اوپر لیتی ہوں۔ روہنی نے پہلے صرف سیاست چھوڑنے کی بات لکھی تھی لیکن بعد میں انہوں نے ایڈٹ کر کے سنجے یادو اور رمیز پر الزام عائد کیا۔ واضح رہے کہ روہنی آچاریہ اور سنجے یادو کے درمیان کافی عرصے سے اختلافات چل رہے تھے۔ یہ اختلاف بہار ادھیکار یاترا کے دوران واضح طور پر نظر آیا، جب سنجے یادو بس میں اگلی سیٹ پر بیٹھے نظر آئے۔ جب اس پر اعتراض کرتے ہوئے ایک ’ایکس‘ صارف نے پوسٹ کیا تو روہنی آچاریہ نے اسے شیئر بھی کر دیا تھا ۔ اس سے قبل ستمبر میں بھی انہوں نے ’ایکس‘ پر کچھ ایسا ہی لکھا تھا کہ میں نے ایک بیٹی اور بہن کے طور پر اپنا فرض نبھایا ہے اور آگے بھی نبھاتی رہوں گی۔ مجھے کسی عہدے کی کوئی لالچ نہیں ہے اور نہ ہی میرا کوئی سیاسی عزم ہے۔ میرے لیے میری عزت نفس ہی سب سے اہم ہے۔ اس وقت ایسا خیال کیا گیا تھا کہ روہنی آچاریہ خاندان سے دوری بنا رہی ہیں لیکن اسمبلی انتخاب میں روہنی نے کھل کر تیجسوی یادو کا ساتھ دیا۔ قابل ذکر ہے کہ روہنی آچاریہ نے 2024 کے پارلیمانی انتخاب سے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا۔ وہ آر جے ڈی کی سب سے مضبوط اور روایتی سیٹ سارن سے انتخابی میدان میں اتری تھیں لیکن اس انتخاب میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ روہنی آچاریہ کو راجیو پرتاپ روڈی نے شکست دی تھی۔ ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ مضبوط سیٹ ہارنے کے بعد سے ہی روہنی کا خاندان میں اثر کم ہونے لگا تھا۔