لاک ڈاؤن کے دوران پیدا ہوئے رائے پور کے جڑواں بچوں کا نام ‘کورونا’ اور ‘کوویڈ’ رکھا گیا

,

   

راۓ پور: ایک نئے وائرس نے ساری دنیا کو پریشان کر رکھا ہے لوگ بے بس اور عاجز نظر آرہے ہیں، مگر ریاست چھتیس گڑھ کے شہر رائے پور میں اس بیماری کے نام پر کسی نے اپنے دو نوزائیدہ جڑواں بچوں کا نام رکھا ہے، ایک کا نام کرونا جبکہ دوسرے کا نام کویڈ رکھا ہے۔

یہ دونوں نام لوگوں کےلیے مشکلات کا سبب بن گئے ہیں، لیکن رائے پور سے تعلق رکھنے والے جڑواں بچوں کےلیے مشکلات سے فتح کی علامت ہے، اسلئے کہ یہ دو بچے ملک بھر میں چل رہے لاک ڈاؤن کے درمیان پیدا ہوۓ تھے۔

لڑکی کی ماں پریتی(27) نے کہا کہ یہ بچے انہیں ان تمام مشکلات کے بارے میں یاد جو انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران سہی تھی، یہاں تک کہ انہیں ایک سرکاری ہسپتال میں 26 اور 27 مارچ کے درمیان کامیابی ملی۔

تاہم انکے والدین کا کہنا کہ وہ اپنے بچوں کا نام تبدیل بھی کر سکتے ہیں۔

انکی ماں نے مزید کہا کہ انہیں ان جڑواں بچوں کی ولادت برکت ملی ہے، ان میں سے لڑکے کا نام کویڈ اور لڑکے کا نام کرونا رکھا ہے۔

یہ خوشی کئی مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد ملی اور اسی وجہ سے میں اور میرے شوہر اس دن کو یادگار بنانا چاہتے تھے۔

والدین نے کہا کہ واقعی یہ وائرس خطرناک اور جان لیوا ہے لیکن اس کے پھیلنے سے لوگوں نے حفظان صحت ، حفظان صحت اور دیگر اچھی عادات پر توجہ مرکوز کردی۔ اسی طرح ہم نے ان ناموں کے بارے میں سوچا ہے۔

انہوں نے کہا ، “جب ہسپتال کے عملے نے بھی بچوں کو کورونا اور کویڈ کے نام سے پکارنا شروع کیا تو ہم نے آخر کار ان کا نام وبائی مرض کے نام پر رکھنے کا فیصلہ کیا۔”

یہ جوڑا اصل میں اتر پردیش سے ہے ، ریاست کے دارالحکومت کے پورانی بستی علاقے میں کرائے کے مکان میں رہتا ہے۔

26 مارچ کی دیر رات مجھے اچانک سخت تکلیف ہوئی اور کسی طرح میرے شوہر نے 102 مہتری ایکسپریس سروس کے تحت چلنے والی ایک ایمبولینس کا بندوبست کیا۔

ورما نے بتایا ، “چونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت کی اجازت نہیں تھی ، لہذا ہمیں پولیس نے مختلف مقامات پر روک لیا لیکن انہوں نے میری حالت دیکھ کر ہمیں جانے دیا۔”

میں سوچ رہا تھا کہ آدھی رات ہونے کی وجہ سے اسپتال میں کیا ہوگا ، لیکن خوش قسمتی سے ڈاکٹر اور دیگر عملہ بہت تعاون کرتا رہا۔

ورما جن کی پہلے سے ہی ایک دو سالہ بیٹی ہے انہوں نے کہا “ہمارے رشتہ دار جو اسپتال پہنچنا چاہتے تھے وہ اسے دیکھ نہیں سکے کیونکہ بس اور ٹرین کی خدمات بند کردی گئی ہے۔

جڑواں بچے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر میموریل ہسپتال میں پیدا ہوئے تھے۔

اسپتال کے تعلقات عامہ کے افسر (پی آر او) شبھرا سنگھ نے بتایا ماں اور نوزائیدہوں کو حال ہی میں فارغ کیا گیا تھا اور ان کی صحت ٹھیک ہے۔

سنگھ نے کہا جیسے ہی ورما اپنے شوہر کے ساتھ اسپتال پہنچی ، اس پر سیزریئن سیکشن کرنے کا انتظام کیا گیا کیونکہ یہ ایک پیچیدہ معاملہ تھا۔

پی آر او نے کہا ، “ان کی آمد کے 45 منٹ کے اندر ہی ڈلیوری کامیابی کے ساتھ ہوگئی۔”

سنگھ نے بتایا کہ جڑواں بچے کوویڈ اور کورونا کے نام بتانے کے بعد اسپتال میں ایک کشش کا مرکز بن گئے تھے۔