واشنگٹن : امریکہ نے کہا ہے کہ لبنان کے حزب اللہ اراکین کے پیجر اْڑانے سے نہ تو ہمارا کوئی تعلق ہے اور نہ ہی ہم اس بارے میں کسی رائے کا اظہار کریں گے۔وائٹ ہاوس کے مشیر برائے قومی سلامتی و اطلاعات ‘جان کربی’ نے معمول کی پریس کانفرنس میں لبنان کے دھماکوں کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔کربی نے کہا ہے کہ امریکہ انتظامیہ، کل اور پرسوں لبنان میں پیجر دھماکوں کے بارے میں، خاموشی کے موقف پر قائم ہے۔ واحد چیز جو میں کہہ سکتا ہوں وہ یہ کہ ان واقعات سے ہماراکسی بھی طرح سیکوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کے علاوہ میں اور کچھ نہیں کہہ سکتا۔اس سوال کے جواب میں کہ کیا آپ ان واقعات میں اسرائیل کے ملّوث ہونے کی تصدیق کرسکتے ہیں؟” کربی نے کہا ہے کہ میں اور کچھ نہیں کہہ سکتا۔اسرائیل کے وزیر دفاع یوآف گالانت کے واقعے سے متعلق اور “یہ جنگ کا نیا دور ہے” کے الفاظ پر مبنی بیان کی یاد دہانی کروائے جانے پر بھی جان کربی نے کسی قسم کے اظہار خیال سے اجتناب کیا ہے۔اس نوعیت کے حملوں کے علاقائی تناو میں مزید اضافہ کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ عام معنوں میں ہم علاقائی تناو کے خواہش مند نہیں ہیں لیکن میں خاص طور پر اس واقعے کے بارے میں کوئی حتمی اور دو ٹوک بیان نہیں دے سکتا۔انہوں نے کہا ہے کہ لبنان کی سرحد پر دوسرا محاذ کھْلنے کے سدّباب کے لئے ہم ابھی بھی بھاری ڈپلومیسی چلا رہے ہیں۔ اس بحران میں جس مقام پر اس وقت ہم کھڑے ہیں وہاں اضافی فوجی آپریشن مسئلے کا حل نہیں ہیں۔واضح رہے کہ لبنانی میں منگل کے روز حزب اللہ اراکین کے زیرِ استعمال پیجر بیک وقت پھٹ گئے تھے۔لبنان وزارت صحت کے جاری کردہ بیان کے مطابق دھماکوں میں 2 بچوں سمیت 12 افراد کے ہلاک اور 2 ہزار 800 کے زخمی ہو گئے تھے۔ بیان میں 300 زخمیوں کی حالت نازک ہونے کی بھی اطلاع دی گئی تھی۔لبنان میں کل دوبارہ پیجر دھماکوں کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور 450 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔لبنانی حکام نے اسرائیل کو واقعے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا تاہم اسرائیل کی طرف سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔