جنرل جوزف عون کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد، ایکشن پلان کیلئے وسیع خاکہ ترتیب دینے پر عون کی ستائش
بیروت: نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے تصدیق کی ہے ہمیں لبنان کو بچانے کیلئے ایک نئی حکمت عملی کا سامنا ہے۔ اسے لیتانی کے جنوب سے ہتھیاروں کے انخلاء اور جنوب اور پورے ملک میں استحکام کے قیام کا مشاہدہ کرنا چاہیے۔ کیا آپ ملک کے صدر کے کہنے کا انتظار کر رہے ہیں کہ ہتھیار سب کیلئے قانونی ہیں؟جنرل جوزف عون کو لبنان کے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دینے کیلئے بابدہ محل کے دورے کے بعد میقاتی نے کہا کہ انھوں نے عون کے ساتھ جنوب کی صورت حال پر اور اسرائیل کے مکمل طور پر لبنان سے نکلنے کے بارے میں بات کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر عون نے ایکشن پلان کیلئے وسیع خاکہ ترتیب دیا ہے۔ بہت سی ایسی چیزیں ہیں جن کے بارے میں انہوں نے بات کی جن پر عمل درآمد اور کام کیا جا سکتا ہے۔نئی حکومت کی تشکیل کے معاہدے پر کچھ لوگوں کے اعتراضات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں نجیب میقاتی نے کہا کہ ہم تمام سیاسی آراء کی قدر کرتے ہیں اور ہر شخص کو آزادی ہے کہ وہ جو چاہے کہے۔ حکومت سازی کے حوالے سے آئینی طریقہ کار اپنایا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک حکومت کی تشکیل کیلئے آئینی اقدامات کی ضروت ہے۔ صدر نے کل جو وضاحت کی تھی اسے نافذ کرنا چاہیے۔ ہمیں لبنان کو بچانے کیلئے ایک نئی ورکشاپ کا سامنا ہے۔انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جوزف عون نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ نئی حکومت کے قیام تک کاروبار جاری رکھے۔ ہم اس مرحلے سے گزرنے کے قابل تھے۔ ہم ریاست اور اس کی سہولیات کو محفوظ رکھنے کے قابل تھے۔ میں نے نئے صدر کے ساتھ پچھلے مرحلے پر تبادلہ خیال کیا اور اس پر تبادلہ خیال کیا کہ حکومت نے اب تک کیا کیا ہے۔ میقاتی نے صدارتی محل میں جنرل جوزف عون سے بھی ملاقات کی۔جمعرات کو اپنے انتخاب کے بعد اپنی پہلی تقریر میں نئے لبنانی صدر جوزف عون نے لبنان کیلئے ایک نئے مرحلے کے آغاز کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلحے پر صرف ریاست کی اجارہ داری ہے۔ انہوں نے اسلحے کے معاہدے سمیت بین الاقوامی قراردادوں کا احترام کرنے کا عہد کیا۔عون کا انتخاب حزب اللہ کیلئے ایک نئے دھچکے کی نمائندگی کر رہا ہے۔
حزب اللہ نے دو سال تک صدارت کیلئے ان کی امیدواری کی مخالفت کی تھی۔ منتخب صدر کی تقریر میں پارٹی کیلئے واضح پیغامات تھے۔