لمحہ آخر تک چوکسی برقرار رکھنے بی آر ایس قیادت کی نئی حکمت عملی

   

پارٹی امیدواروں کے انحراف پر دوسرے امیدوار تیار ، کے سی آر کی کے ٹی آر اور ہریش راؤ سے ملاقات
حیدرآباد ۔ 20 اپریل (سیاست نیوز) بی آر ایس قیادت نے لوک سبھا انتخابات کیلئے پرچہ نامزدگیاں وصول کرنے کے عمل کا آغاز ہونے اور انتخابی مہم عروج پر پہنچ جانے کے بعد لمحہ آخر تک بھی چوکنا رہنے کی حکمت عملی تیار کی ہے۔ بی آر ایس سربراہ کے سی آر نے پارٹی امیدواروں کا انتخاب کرلیا اور انہیں بی فارم بھی حوالے کردیا ہے۔ باوجود اس کے امیدواروں پر خصوصی نظر رکھی گئی ہے ۔ لمحہ آخر تک امیدواروں کو دوسری جماعت میں شمولیت سے روکنے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہے۔ اگر کوئی امیدوار سیاسی وفاداریاں تبدیل کرلے تو پرچہ نامزدگیاں داخل کرنے متبادل انتظامات کرنے اور دوسرے امیدواروں کو میدان میں اتارنے کے بھی انتظامات کئے گئے ہیں۔ بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر نے کل شام میں اپنی قیامگاہ ہندی نگر میں بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی آر اور سابق وزیر ٹی ہریش راؤ کو طلب کرتے ہوئے اس سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا ہے۔ پارٹی امیدواروں کی پرچہ نامزدگی، انتخابی مہم، کے سی آر کی بس یاترا کے علاوہ تازہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات تک پارٹی کے چند ارکان اسمبلی کی کانگریس میں شمولیت کے تعلق سے وصول ہونے والی اطلاعات پر بھی غورخوض کیا گیا۔ ارکان اسمبلی یا اسمبلی انچارج کے پارٹی تبدیل کرنے پر وہاں متبادل انتظامات کرنے دوسرے انچارجس کا تقرر کرتے ہوئے پارٹی کی انتخابی مہم پر کوئی اثر نہ پڑے اس کی منصوبہ بندی تیار کی گئی ہے۔ حکومت کی ناکامیوں کو انتخابی مہم میں موضوع بحث بنانے پر سنجیدگی سے غوروخوض کیا گیا ہے۔ بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر 22 اپریل سے 10 مئی تک بس یاترا کے ذریعہ انتخابی مہم چلائیں گے۔ کے سی آر کے پروگرامس کو کامیاب بنانے کیلئے خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ شیڈول کے مطابق انتظامات کرنے کی پارٹی کے قائدین اور ارکان اسمبلی کو ہدایت دی گئی ہے۔ کس کس مقام پر کارنٹر میٹنگ کی جائے اور کس کس مقام پر جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا اس پر بھی غوروخوض کیا گیا۔ دن کے 11 بجے سے قبل کے سی آر کھیتوں کا معائنہ کریں گے ۔ اقلیتوں، کسانوں، نوجوانوں و خواتین سے ملاقات کریں گے۔ کسانوں کے مسائل کو اہم موضوع بحث بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 18 دن تک بس یاترا کی سیکوریٹی، کھانے پینے کے ضروریات کے علاوہ دوسرے امور کو قطعیت دی گئی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد سابق چیف منسٹر کے سی آر کانگریس او ربی جے پیسے قبل عوام کے درمیان پہنچنے کا پلان تیار کرلیا ہے۔ مختلف مقامات پر پارٹی کے اہم قائدین سے خصوصی اجلاس طلب کرنے پارٹی کیڈر میں نیا جوش و خروش بھرنے، کارنر میٹنگس کرنے بڑے بڑے جلسہ عام منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی کو مشترکہ طور پر نشانہ بنانے کا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے۔2