حاملہ بیوی حیدرآباد واپسی کیلئے سفر کے موقف میں نہیں ، رشتہ دار کا بیان
حیدرآباد۔/10 مئی، ( سیاست نیوز) پرانے شہر کے علاقہ نور خاں بازار تعلق رکھنے والے نوجوان محمد ندیم الدین کو لندن میں چاقو گھونپ کر ہلاک کرنے پر ان کے افراد خاندان نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں فوری برطانوی ویزا کے حصول کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔ محمد فہیم الدین جو مقتول نوجوان محمد ندیم الدین کے چچا ہیں نے مرکزی وزارت خارجہ سشما سوراج سے اپیل کی ہے کہ مقتول نوجوان کی آخری رسومات میں شرکت کیلئے برطانوی حکام سے رابطہ قائم کرتے ہوئے ان کی مدد کریں۔ مقتول نوجوان کے والد محمد حمید الدین جو پہلے سے ہی لندن میں مقیم ہیں ان پر بیٹے کے قتل کے بعد سکتہ طاری ہوگیا ہے جبکہ ندیم الدین کی اہلیہ ڈاکٹر افشاں جو حاملہ بتائی جاتی ہیں وہ حیدرآباد واپسی سفر کے موقف میں نہیں ہیں۔ موجودہ حالات کے پیش نظر مقتول نوجوان کے افراد خاندان نے مقتول نوجوان کی تدفین لندن میں ہی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مقتول نوجوان کے ارکان خاندان سے وابستہ ایڈوکیٹ فہیم قریشی نے کہا کہ ندیم الدین سات سال قبل اسٹوڈنٹ ویزا پر لندن گئے تھے اور ایک سال قبل ہی ان کی شادی ڈاکٹر افشاں سے ہوئی تھی۔ مقتول نوجوان پاؤنڈز لینڈ سوپر مارکٹ میں ملازمت کرتے تھے جبکہ یہ قتل کا واقعہ لندن کے مشہور سوپر مارکٹ ٹیسکو کے انڈر گراؤنڈ پارکنگ میں پیش آیا۔ لندن کی تھیمس ویلی پولیس کو شبہ ہے کہ خاطی پاکستانی باشندہ ہوسکتا ہے۔ مقتول نوجوان کی نعش کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے اور نعش عنقریب ورثاء کے حوالے کی جائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ قتل میں ملوث خاطی کو برمنگھم علاقہ میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔