نئی دہلی: سماج وادی پارٹی کے دھرمیندر یادو نے آج لوک سبھا میں مرکزی ملازمین کی پنشن کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ ملازمین یونیفائیڈ پنشن اسکیم سے مطمئن نہیں ہیں، اس لیے پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کیا جانا چاہیے ۔ یادو نے وقفہ صفر کے دوران کہا کہ ملازمین پنشن کے معاملے پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ملازمین نہ تو قومی پنشن اسکیم سے مطمئن ہیں اور نہ ہی یکم اپریل سے نافذ ہونے والی یونیفائیڈ پنشن اسکیم سے مطمئن ہیں۔ ملازمین پرانی پنشن اسکیم کے نفاذ کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ صرف پرانی پنشن اسکیم نے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے مفادات کو خاطر خواہ مالی تحفظ فراہم کیا ہے ۔ انہوں نے پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (مارکسی) کے امر رام نے راجستھان کے دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ ریاست کے سیکر اور جھنجھنو اضلاع میں لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترستے ہیں۔ ریاست کے دیہی علاقوں میں منتشر آبادی کی وجہ سے پینے کے پانی کی سہولت فراہم کرنا مشکل ہو جاتا ہے ، اس کے پیش نظر وہ مرکزی حکومت سے ریاست کو خصوصی مدد کا مطالبہ کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کی سہولیات پر خرچ ہونے والی رقم کا 90 فیصد مرکزی حکومت کو برداشت کرنا چاہئے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی کنگنا رناوت نے حکومت کی توجہ ہماچل پردیش کے منڈی علاقے میں بجلی کی مسلسل کٹوتی کی طرف مبذول کرائی اور وزارت بجلی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرے ۔ محترمہ رناوت نے کہا کہ بجلی کی بار بار کٹوتی سے نہ صرف عام لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے بلکہ چھوٹے کاروبار بھی ٹھپ ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے اس مسئلہ کے حل کی طرف فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔