لوک پال کے صدرنشین جسٹس پناکی چندرا گھوش کی حلف برداری

,

   

صدر کووند نے راشٹر پتی بھون میں ملک کے پہلے لوک پال سربراہ کو حلف دلایا

نئی دہلی۔/23مارچ، (سیاست ڈاٹ کام ) صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے جسٹس پناکی چندرا گھوش کو ملک کے پہلے لوک پال کی حیثیت سے آج حلف دلایا۔ صدر ہند کے دفتر سے جاری اعلامیہ کے مطابق راشٹر پتی بھون میں منعقدہ تقریب میں حلف برداری عمل میں آئی۔ جسٹس گھوش سپریم کورٹ کے سابق جج ہیں جنہیں منگل کو ملک کا پہلا لوک پال مقرر کیا گیا تھا۔ لوک پال انسداد رشوت ستانی کا اعلیٰ ترین منصب سمجھا جاتا ہے۔ مختلف ہائی کورٹس کے چیف جسٹسیس، جسٹس دلیپ بی بھوسلے، پردیپ کمار موہنتی، ابھیلاشا کماری کے علاوہ چھتیس گڑھ ہائی کورٹ کے برسر عہدہ چیف جسٹس اجئے کمار ترپاٹھی، لوک پال کے ارکان عدلیہ کی حیثیت سے مقرر کیا گیا ہے۔ شسترا سیمابل کی سابق اولین خاتون سربراہ ارچنا راما سندرم، مہاراشٹرا کے سابق چیف سکریٹری دنیش کمار جین، سابق آئی آر ایس افسر مہندر سنگھ اور گجرات کیڈر کے سابق آئی اے ایس افسر اندرجیت پرساد گوتم اس لوک پال کے غیر عدالتی ارکان ہیں۔ 66سالہ گھوش مئی 2017 میں سپریم کورٹ سے ریٹائرڈ ہوئے تھے اور قومی انسانی حقوق کمیشن کے رکن کی حیثیت سے خدمت انجام دے رہے تھے کہ نہیں ملک کا پہلا لوک پال مقرر کردیا گیا۔ لوک پال اور لوک آیوکت قانون 2013 میں منظور کیا گیا تھا۔ لوک پال کو مرکز اور لوک آیوکت کو ریاستوں میں عوامی خدمت گذاروں کے بعض زمروں میں رشوت ستانی کے خلاف مقدمات کا جائزہ لینے کا اختیار رہتا ہے۔ لوک پال میں کم سے کم 50 فیصد ارکان کا تعلق خواتین، درج فہرست طبقات و قبائیل، اقلیتوں ، دیگر پسماندہ طقبات سے رہنا ضروری ہوتا ہے۔ لوک پال کے صدرنشین کی تنخواہ بھی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے مساوی ہوتی ہے۔