مائیگرنٹ ورکرس کی ابتر حالت پر تلنگانہ ہائی کورٹ کو تشویش

,

   

جائزہ لینے ایڈوکیٹ کا تقرر، غذا اور رہائش کا انتظام کرنے کی ہدایت
حیدرآباد۔/30 مئی ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں مائیگرنٹ ورکرس کی ابتر صورتحال کے بارے میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میڑچل ہائی وے پر پھنسے ہوئے مائیگرنٹ ورکرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ایک ایڈوکیٹ کو مقرر کیا ہے۔ رنگاریڈی ڈسٹرکٹ لیگل سرویس اتھارٹی کے سکریٹری کے ساتھ میڑچل ہائی وے پر مائیگرنٹ ورکرس کی حالت کا جائزہ لیا جائے گا۔ چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی نے پروفیسر رما ملکوٹے کی مفاد عامہ کی درخواست پر یہ فیصلہ کیا۔ رما ملکوٹے نے میڑچل ہائی وے پر پھنسے ہوئے مائیگرنٹ ورکرس اور دیگر افراد کی ابتر صورتحال سے عدالت کو واقف کرایا تھا۔ چیف جسٹس جو ان حالات پر کسی قدر ناراض تھے انہوں نے ایڈوکیٹ کے پون کمار کو حقیقی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے مقرر کیا۔ وہ یکم جون کو ہائی کورٹ میں اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔ عدالت نے کہا کہ مائیگرنٹ ورکرس سے بات چیت کرتے ہوئے ان کے بیانات کی آڈیو ریکارڈنگ کی جائے۔ اس کے علاوہ ان کی منزل مقصود کے بارے میں تفصیلات حاصل کی جائیں۔ عدالت نے ایڈوکیٹ سے کہا کہ وہ ضلع کلکٹر سے بات چیت کریں اگر وہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں تو ان سے کہا جائے کہ آپ ہائی کورٹ کی آنکھ اور کان ہیں۔ 2 جون کو مقدمہ کی مزید سماعت ہوگی۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ میڑچل میں واقع مائیگرنٹ لیبرس کو فنکشن ہالس میں رکھتے ہوئے غذا اور دیگر سہولتیں فراہم کرے۔ درخواست گذار کے وکیل نے بتایا کہ تقریباً 500 ورکرس روزانہ اپنے آبائی مقامات روانگی کیلئے میڑچل پہنچ رہے ہیں۔ حکومت کے وکیل ہریندر پرساد نے میڑچل میں مائیگرنٹ ورکرس کے پھنسے رہنے کی تردید کی۔