ماب لنچنگ بھی دہشت گردی ہے، حکومت ایسے لوگوں کو سخت سزا دے: مولاناسید محمد ولی رحمانی۔ امارت شرعیہ نے کیا ماب لنچنگ کے شکار مظلومین کا کیس لڑنے کا فیصلہ

,

   

امیر شریعت بہار ،اڈیشہ و جھارکھنڈ مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے جھارکھنڈ کے سرائے کیلا کھرساواں کے تبریز انصاری عرف سونو کو بھیڑ کے ذریعہ پیٹ پیٹ کر مار دیے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ماب لنچنگ بھی دہشت گردی کا ایک حصہ ہے ۔ اور دہشت گردی کسی بھی قوم و ملک کے لیے کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ اور نہتے لوگوں کو کسی ایک خاص طبقہ کی مشتعل بھیڑ کے ذریعہ پیٹ پیٹ کر مار دیا جانا ، ان سے جبراً مذہبی نعرے لگوانا اس ملک کے عام انسانوں کو خوف و دہشت میںمبتلا کر رہاہے اور یہ صورت ملک کے لیے بہت ہی خطرناک ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو اس پر سخت سے سخت ایکشن لینا چاہئے اور اس طرح کے لوگوںپر دہشت گردی کی دفعہ لگا کر انہیں سخت سزا دینی چاہئے ۔حضرت امیر شریعت نے یہ بھی کہا کہ امارت شرعیہ نے ماب لنچنگ کا شکار مظلومین کا کیس لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس کے لیے مقتول کے وارثین متعلقہ کاغذات لے کر امارت شرعیہ تشریف لائیں، ان شاء اللہ امار ت شرعیہ اپنی نگرانی میں کیس لڑے گی اور مجرمین کو قرار واقعی سزا دللانے کی پوری کوشش کرے گی ۔ساتھ ہی امارت شرعیہ نے ماب لنچنگ کے شکار مقتولین کے ورثاء کو بیت المال امارت شرعیہ کی جانب سے پچاس ہزار روپئے کا تعاون کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔