متھرا شاہی عیدگاہ مسجد ، کرشنا جنم بھومی ہونے کا دعویٰ

,

   

ہندو تنظیموں کی طرف سے عیدگاہ مسجد کو مندر سے ہٹانے کا مطالبہ ، عدالت میں سماعت کیلئے عرضی منظور

متھرا: ایک اور تنازع اب عدالت کی جانب چل پڑا۔ متھرا میں ایک شاہی عید گاہ مسجد کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی ایک عرضی کو اتر پردیش کی ایک عدالت نے منظوری دے دی ہے۔ جس میں مبینہ طو رپر کرشنا جنم بھومی یا بھگوان کرشنا کی جائے پیدائش پر تعمیر کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ ہندو تنظیموں کی طرف سے 17ویں صدی کی شاہی عیدگاہ مسجد کو کٹرا کیشو دیو مندر سے ہٹانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔جن کا دعویٰ ہے کہ یہ مسجد مبینہ طو رپر بھگوان کرشنا کی جائے پیدائش پر بنائی گئی ہے۔ درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ شاہی عیدگاہ مسجد، کرشنا جنم بھومی کے قریب مغل بادشاہ اورنگ زیبؒ کے حکم پر 1669-70میں تعمیر کی گئی تھی۔لکھنؤ کی رہنے والی رنجنا اگنی ہوتری نے کٹرا کیشو دیو مندر کے’بچے بھگوان کرشنا کے دوست‘ کے طور پر مقدمہ دائر کیا تھا۔متھرا کی ضلع عدالت میں کرشناا جنم بھومی عیدگاہ مسجد تنازعہ کی سماعت 6 مئی کو مکمل ہوئی۔تمام فریقین کو سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔درخواست میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ شری کرشنا کی جائے پیدائش کی 13.37 ایکڑ زمین واپس دی جائے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ تقریباً چار سو سال قبل مغل حکمراں اورنگ زیب عالمگیر کے حکم سے اس کے بڑے حصے پر مندر کو مسمار کرنے کے بعد کیشو دیو ٹیلا اور شاہی عیدگاہ مسجد زمین پر ناجائز قبضہ کرکے تعمیر کی گئی تھی۔اس عرضی میں بھی پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور کردہ دھرم استھل ایکٹ (عبادت کے مقامات ایکٹ) 1991 ء کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ مذہبی مقامات کا نظم و نسق اور امن و امان ریاست کی فہرست میں شامل ہیں۔ ریاستی حکومتوں کو اس سلسلے میں قانون اور قواعد بنانے کا اختیار ہے۔ ایسے میں پارلیمنٹ نے یہ قانون بنا کر ریاستوں کے دائرہ اختیار میں مداخلت کی ہے۔ مرکز کا یہ قدم آئین کے وفاقی ڈھانچے کے نظام کو نقصان پہنچانے والا ہے ،لہٰذا عدالت اسے غیر قانونی قرار دے کر منسوخ کرے۔
اترپردیش کے 8 اضلاع میں چوکسی
کرشنا جنم بھومی۔شاہی عیدگاہ تنازعہ کو لے کر مختلف عدالتوں میں داخل عرضیوں کے مدنظر اتر پردیش پولیس نے آٹھ اضلاع میں اپنی یونٹس کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت دے دی ہے۔ عرضی دہندگان نے شہر میں شری کرشنا مندر احاطہ کے پاس واقع مسجد میں مسلمانوں کی موجودگی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (آگرہ زون)، راجیو کرشنا نے کہا کہ انھوں نے آگرہ زون کے 8 اضلاع، جس میں متھرا بھی شامل ہے، کو نہ صرف متنازعہ جگہ پر بلکہ دیگر مقامات پر بھی سیکورٹی یقینی کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔خصوصی طور سے حساس مقامات پر۔ اے ڈی جی نے کہا کہ علاقہ کے سبھی 8 اضلاع کے پولیس چیف کو غیر سماجی عناصر پر سخت نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر کوئی مذہب کے نام پر خیرسگالی کو بگاڑنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔متھرا کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) گورو گرووَر نے کہا کہ ضلع میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور امن برقرار رکھنے کی سبھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔