حکومت کوتلنگانہ ہائی کورٹ کی ہدایت، ریاستی بی سی کمیشن کو ذمہ داری دیئے جانے کے خلاف درخواست پر فیصلہ
حیدرآباد۔/30 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے مجالس مقامی میں تحفظات پر عمل آوری کیلئے خصوصی کمیشن کے قیام کی حکومت کو ہدایت دی ہے۔ بی سی تنظیموں کے سربراہ آر کرشنیا نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے مجالس مقامی میں تحفظات کے تعین اور عمل آوری کی ذمہ داری ریاستی بی سی کمیشن کو تفویض کئے جانے کی مخالفت کی اور اس فیصلہ کو سپریم کورٹ کے فیصلہ کی خلاف ورزی قرار دیا۔ ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ خصوصی کمیشن کی تشکیل کا عمل دو ہفتوں میں مکمل کرلیا جائے۔ واضح رہے کہ بی سی طبقات کی جانب سے مجالس مقامی میں 52 فیصد تحفظات کی مانگ کی جارہی ہے اور حکومت نے بی سی کمیشن کے ذریعہ سروے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی سی طبقات کے مطالبہ کے پس منظر میں تلنگانہ ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ اہمیت کا حامل ہے۔ مجالس مقامی میں بی سی تحفظات کے بارے میں ریاستی حکومت نے حال ہی میں جی او جاری کیا جس کے تحت تحفظات کا جائزہ لینے کی ذمہ داری ریاستی بی سی کمیشن کو دی گئی ہے۔ حکومت کے اس فیصلہ کو چیالنج کرتے ہوئے آر کرشنیا نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ انہوں نے کہا کہ بی سی تحفظات پر عمل آوری کی ذمہ داری بی سی کمیشن کو تفویض کرنا سپریم کورٹ کے فیصلہ کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گذار کی جانب سے سابق ایڈوکیٹ جنرل پرساد نے بحث کی اور کہا کہ احکامات کے مطابق دو ماہ میں بی سی کمیشن سروے کا کام مکمل کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرے گا۔ پرساد نے بتایا کہ سابق میں مہاراشٹرا میں اسی طرح بی سی کمیشن کی جانب سے کئے گئے سروے اور رپورٹ کو وہاں کی ہائی کورٹ نے کالعدم کردیا تھا۔ اگر تلنگانہ میں بی سی کمیشن کی رپورٹ کے بعد مہاراشٹرا کی طرح صورتحال پیدا ہو تو وقت ضائع ہونے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوگا لہذا حکومت کو ہدایت دی جائے کہ علحدہ خصوصی کمیشن قائم کیا جائے۔ عدالت نے درخواست گذار کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے مجالس مقامی کے انتخابات میں بی سی تحفظات پر عمل آوری کیلئے خصوصی کمیشن کے قیام کی ہدایت دی۔1