مجالس مقامی میں بی سی تحفظات کا تعین مکمل، اندرون ایک ہفتہ نوٹیفکیشن

   

ضلع کلکٹرس نے رپورٹ روانہ کردی، اکٹوبر میں چناؤ کی اجازت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع ہوں گے

حیدرآباد 23 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے 42 فیصد بی سی تحفظات کی فراہمی کے ذریعہ مجالس مقامی کے انتخابات کی تیاری کرلی ہے۔ حکومت کی ہدایت پر ضلع کلکٹرس نے مجالس مقامی کے تحفظات کو قطعیت دے دی ہے اور توقع ہے کہ اندرون 2 دن کلکٹرس کی رپورٹ حکومت کو موصول ہوجائے گی۔ تحفظات کے تعین کے بعد حکومت جی او جاری کرتے ہوئے 42 فیصد تحفظات پر عمل آوری کا فیصلہ کرے گی۔ جی او کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جاسکتا ہے جس کے بعد اسٹیٹ الیکشن کمیشن مجالس مقامی چناؤ کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ تلنگانہ ہائیکورٹ نے 30 ستمبر تک مجالس مقامی کے انتخابات کے انعقاد کی حکومت کو مہلت دی ہے اور اندرون ایک ہفتہ حکومت ہائیکورٹ سے رجوع ہوکر مہلت میں توسیع کی درخواست کرے گی۔ جی او کی اجرائی کے ذریعہ تحفظات کو یقینی بناتے ہوئے اکٹوبر میں انتخابات کا امکان ہے۔ حکومت نے بی سی تحفظات کے حق میں 2 مرتبہ اسمبلی میں بلز کو منظوری دیتے ہوئے گورنر کے پاس روانہ کیا تھا جسے صدرجمہوریہ سے رجوع کردیا گیا ہے۔ گزشتہ 4 ماہ سے تحفظات کے بلز راشٹرپتی بھون میں زیرالتواء ہیں جس کے نتیجہ میں کانگریس حکومت نے جی او کی اجرائی کے ذریعہ تحفظات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے اِس سلسلہ میں ماہرین قانون سے مشاورت کی ہے اور اگر حکومت کے جی او کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تو کانگریس پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد ٹکٹ الاٹ کرتے ہوئے انتخابات کا سامنا کرے گی۔ حکومت کی ہدایت پر ضلع کلکٹرس نے بی سی تحفظات کے تعین کا مرحلہ مکمل کرلیا ہے۔ ضلع پریشد صدورنشین کے عہدوں پر بی سی تحفظات کے تحت 13 نشستیں بی سی طبقات کو الاٹ کی گئی ہیں جن میں 7 عام زمرہ کی نشستیں ہیں جبکہ 6 نشستوں پر بی سی طبقہ کی خواتین رہیں گی۔ ایس سی کے لئے 5 اور ایس ٹی طبقہ کیلئے 3 ضلع پریشد صدورنشین کی جائیدادیں مختص کی گئی ہیں۔ جملہ 31 جائیدادوں میں 10 کھلے زمرے کے تحت رہیں گی۔ ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی گئی کہ طبقاتی سروے کے بعد حکومت کی جانب سے قائم کردہ خصوصی بی سی کمیشن کی سفارشات کے مطابق زیڈ پی ٹی سی، ایم پی ٹی سی، وارڈ ممبرس اور سرپنچوں کے عہدوں میں بی سی تحفظات کا تعین کریں۔ ضلع کلکٹرس نے اپنی رپورٹس سربمہر لفافے میں حکومت کو روانہ کردی ہیں۔ توقع ہے کہ اندرون ایک ہفتہ انتخابی نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔1