محمد سراج کا دھماکو مظاہرہ، اوول ٹسٹ میں انڈیا کی جیت، سیریز 2-2 پر ڈرا

   

٭ انگلینڈ کو 6 رنز سے شکست، انڈیا کیلئے اقل ترین فرق، سراج کو دو اننگز میں 4 اور 5 وکٹ پر میچ ایوارڈ، سیریز میں 23 وکٹیں
٭ شبھ من گل 754 رنز کیساتھ انڈیا کے پلیئر آف دی سیریز۔ انگلینڈ کی طرف سے ہیری بروک (481 رنز اور 11 کیچ) کو اعزاز

لندن، 4 اگست (ایجنسیز) محمد سراج نے آج انگلینڈ کے خلاف یادگار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستان کو اوول ٹسٹ میں 6 رنز کی سنسنی خیز کامیابی دلائی، جو انڈیا کی تاریخ میں اقل ترین فرق سے جیت ہے۔ اس نتیجہ کے ساتھ پانچ میچوں کی اینڈرسن ۔ تنڈولکر ٹروفی سیریز 2-2 سے ڈرا ہوگئی۔ سراج کو میچ میں 16.2-1-86-4 کے بعد 30.1-6-104-5 کے فیصلہ کن اعداد و شمار پر پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ عطا کیا گیا۔ سراج نے سیریز میں سب سے زیادہ 23 وکٹیں 32.43 کے اوسط اور 48.39 کے اسٹرائک ریٹ پر حاصل کئے۔ انھوں نے 1113 گیندیں یعنی 185.3 اوورز پھینکے اور 4.02 کی اکانومی کے ساتھ 746 رنز دیئے۔ سراج نے دو بار اننگز میں 5 وکٹ اور ایک مرتبہ 4 وکٹ لئے۔ ایجبسٹن میں6/70 سراج کا اننگز میں بہترین مظاہرہ ہے۔ انگلینڈ کو آج سیریز 3-1 سے جیتنے کیلئے مزید 35 رنز بنانے تھے جبکہ 339/6 پر گزشتہ روز کا کھیل بارش کے سبب قبل از وقت ختم کردینا پڑا تھا۔ پرسدھ کرشنا کو اپنے کل کے اوور کی چار گیندیں پھینکنا تھا جس میں جیمی اوورٹن نے دو چوکے لگاتے ہوئے زبردست شروعات کی۔ تاہم، اس اوور کے بعد لگ بھگ ایک گھنٹہ کے کھیل اور آٹھ اوورز میں سراج حاوی ہوگئے۔ انھوں نے سب سے پہلے وکٹ کیپر جیمی اسمتھ کو آؤٹ کیا۔ وکٹ کیپر دھروو جوریل نے کیچ لیا۔ اسمتھ گزشتہ روز کے اپنے2 رنز میں کوئی اضافہ نہیں کرپائے۔ سراج نے اپنے اگلے اوور میں اوورٹن (9) کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ اس موقع پر کرشنا نے سراج کا ساتھ دیتے ہوئے جوش ٹنگ کو بولڈ کردیا، جنھوں نے 12 گیندیں کھیل کر گس اٹکنسن کا ساتھ نبھایا مگر وہ اپنا کھاتہ نہیں کھول پائے۔ تب گیارہویں کھلاڑی کی حیثیت سے کرس ووکس اپنا زخمی بایاں ہاتھ پٹی سے باندھے ہوئے ایک ہاتھ سے بیٹنگ کرنے میدان پر آئے۔ اٹکنسن نے 13 گیندوں تک ووکس کو اسٹرائک سے بچائے رکھا اور اس دوران 10 رنز جوڑے۔ انگلینڈ کو جیت کیلئے محض 7 رنز درکار تھے کہ سراج نے فیصلہ کن وکٹ لی اور اٹکنسن کی مزاحمت کو یارکر پر بولڈ کے ساتھ ختم کردیا۔ انگلش آل راؤنڈر نے 49 منٹ میں 29 گیندیں کھیلتے ہوئے 17 رنز بنائے جس میں ایک چھکا شامل ہے۔ وہ چھکا انھیں خوش قسمتی سے مل گیا جب سراج کی گیند پر باؤنڈری کے پاس آکاش دیپ نے کیچ ڈراپ کرتے ہوئے جارحانہ شاٹ کو چھکا بنا دیا۔ اتفاق سے کچھ ایسا ہی گزشتہ روز کرشنا کی بولنگ پر سراج سے سرزد ہوگیا تھا اور بروک کا کیچ چھکے میں تبدیل ہوگیا۔ تب بروک کا اسکور 19 رنز تھا۔ اس کے بعد بروک نے ہندوستانی بولنگ کو خوب پیٹا اور سنچری بناکر 111 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ بروک اور انگلش اننگز کے دیگر سنچورین جوزف روٹ (105) نے چوتھی وکٹ کیلئے 195 رنز کی رفاقت نبھاتے ہوئے ہندوستان کی میچ اور سیریز میں شکست کو لگ بھگ یقینی بنا دیا تھا۔ بروک کی وکٹ گرنے پر انگلینڈ کا اسکور 301/4 ہوا اور تب میزبانوں کو جیت کیلئے محض 73 رنز درکار تھے۔ وہاں سے جس طرح ہندوستان نے میچ میں واپسی کی اور سنسنی خیز انداز میں 6 رنز کے اپنے اقل ترین فرق سے فتح درج کرائی، وہ واقعی نئے کپتان شبھ من گل کی قیادت میں ٹیم انڈیا کیلئے یادگار موقع ہے۔ انگلینڈ اوول میں ریگولر کیپٹن بین اسٹوکس سے محروم رہا جو زخمی ہیں۔ اولی پوپ نے عبوری کپتانی کی۔ کپتان شبھ من گل کو سیریز میں زبردست 754 رنز بنانے پر انڈیا کی طرف سے پلیئر آف دی سیریز ایوارڈ دیا گیا اور انگلینڈ کیلئے یہی اعزاز ہیری بروک کو ملا جنھوں نے سیریز میں 481 رنز بنانے ساتھ شاندار فیلڈنگ کرتے ہوئے 11 کیچ لئے۔ روٹ نے سیریز میں لگاتار تین میچوں میں سنچریاں اسکور کرتے ہوئے 537 رنز بنائے جبکہ لوکیش راہول نے بھی 532 رنز اسکور کئے۔ آل راؤنڈر جڈیجا نے 516 رنز بنائے۔ اینڈرسن ۔ تنڈولکر ٹروفی لگ بھگ دو دہوں میں سخت مسابقت والی سیریز ثابت ہوئی جس میں ہر میچ پانچویں روز تک چلا بلکہ چار میچز آخری سیشن تک کھیلے گئے۔