روش کمار
دال ، ٹماٹر ، ادرک ، ہری مرچ کے دام نے اپ کا بجٹ بگاڑ دیا ہوگا لیکن آپ کو بالکل گھبرانا نہیں ہے ۔ پٹرول کی قیمت جب سو روپئے فی لیٹر ہوئی تھی تب آپ نے جو کہا تھا اسے دہرانا ہے یاد کرتے رہنا ہیکہ آپ نے کہا تھا کہ مودی جی کیلئے ہم 300 روپئے فی لیٹر پٹرول خریدیں گے اگر اپنی اس بات کو آپ یاد کرتے رہیں گے تو آپ کو 150 یا 160 روپئے فی کیلو ٹماٹر بالکل مہنگا نہیں لگے گا بلکہ 150 روپیہ کلو ٹماٹر سستا لگے گا ۔ اُمید ہے آئی ٹی سیل نے آپ کو اب تک سمجھا دیا ہوگا کہ ٹماٹر کے مہنگے داموں سے آپ بہت کچھ کرسکتے ہیں ۔ اگر آپ ای ڈی ہیں تو گھر سے ٹماٹر کے پیسے لیکر نکلئے اور دس بارہ ارکان اسمبلی خریدتے ہوئے گھرآیئے ۔ ٹماٹر خریدنے کی کیا ضرورت ہے ؟ اگر آپ گودی میڈیا کے اینکر ہیں تو ٹماٹر خریدنے کی رقم سے بیرون ملک جانے کے ٹکٹس خرید لیجئے اور وہاں کے مال میں جاکر ثابت کردیں کہ بھارت کا ٹماٹر امریکہ سے سستا ہے اور امریکہ میں بھارت کا نام ہورہا ہے۔ آپ لوگ ٹماٹر ٹماٹر زیادہ نہ کریں مگر یاد رکھیں ٹماٹر خریدنے کے پیسے آپ کسی بھی صورت میں ہاوزنگ سوسائٹی کے انکل کے ہاتھ میں نہیں دیں گے ورنہ وہ یقیناً آدی پرش کے دو ٹکٹ خرید لائیں گے اور ٹماٹر نہیں لائیں گے ۔ گودی میڈیا کا ایک اینکر آپ کو سمجھانے آجائے گا کہ ٹماٹر کا مہنگا ہونا بھارت کیلئے بہت فائدہ مند ہے اور مہاراشٹرا میں اجیت پوار کا نائب وزیراعلی بننا کرت سمیا کیلئے بہت فائدہ مند ہے ۔ صرف ٹماٹر ہی ہے جو کرت سمیا سے آپ کی توجہ ہٹاسکتا ہے اور پیوش گوئل کے اس بیان پر آپ کی توجہ مبذول کرواسکتا ہے کہ ٹماٹر کے دام کا جو قومی اوسط ہے وہ گزشتہ سال کے برابر ہے ۔ جب آپ آئی ٹی سیل سے تاریخ سمجھ سکتے ہیں تو وزیر موصوف ٹماٹر کے دام کے بارے میں سمجھارہے ہیں تو کیوں نہیں سمجھ سکتے ہیں ؟ آپ بالکل سمجھیں گے آپ اپنی جیب سے 130 روپئے کلو ٹماٹر خرید رہے ہیں۔ کسی جگہ اس کی قیمت 120 روپئے بھی ہے کہیں 140 ، 150 اور کہیں 160 روپئے فی کلو گرام بھی ہے مگر وزیر موصوف قومی اوسط سے اس کی قیمت 46 روپئے فی کلو گرام بتارہے ہیں تو آپ ایسا کیجئے کہ باقی کے 90 تا 100 روپئے وزیر موصوف سے لے لیجئے ویسے یہ قومی اوسط مئی کی بہ نسبت جون کے ماہ میں 95 روپئے بڑھ گیا ہے ۔ ’’ اکنامک ٹائمس میں سنکنو کا گھوشال اور آنند کی ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے کہ 3 جولائی کو دہلی کی آزاد پور مندی میں ٹماٹر 130 روپئے فی کلو تھا اس کے تین دن قبل ٹماٹر کی قیمت سو روپئے فی کلو تھی ۔ اکنامک ٹائمس کی رپورٹ میں یہ انتباہ بھی دیا گیا کہ تاجرین کے مطابق رئیٹل قیمتیں 170 سے 180 روپئے فی کلو بھی عبور کرسکتی ہیںان کے 200 روپئے فی کلو گرام تک جانے کا امکان بھی پایا جاتا ہے ۔ دہلی میں لال مرچ 320 روپئے فی کلو سے لیکر 380 روپئے فی کلو تک فروخت کی جارہی ہے ۔ ہری مرچ 120 روپئے سے لیکر 140 روپئے فی کلو گرام ہے ۔ زیرہ 700 سے 800 روپئے فی کلو گرام ہے ۔ دال بھی مہنگی ہوگئی ہے صارفین کیلئے بڑی خبر یہ ہیکہ زیرہ کی قیمت بھی مسلسل بڑھتی جارہی ہے ۔ دھنیا 125 روپئے فی کلو گرام ہے اور 40 روپئے میں فروخت ہونے والا کدو 60 روپئے کلو ہوگیا ہے ۔ کرناٹک میں شدید بارش اور منی پور میں تشدد کے باعث ادرک مہنگی ہوئی ہے اسی وجہ سے ادرک جس کی قیمت پچھلے ماہ 200 روپئے فی کلو گرام تھی اس وقت اُس کی قیمت 320 روپئے فی کلو گرام تک پہنچ گئی ہے ۔ دہلی میں ایک مقام پر ادرک کی قیمت 180 روپئے فی کلو گرام بھی تھی ۔ کولکتہ میں ادرک اور ہری مرچ 350 روپئے کلو مل رہے ہیں ۔ کانگریس ترجمان سپریہ نے تو ایک گفٹ باکس لیکر دکھایا کہ تحفہ میں اسے دینا چاہئے 400 روپئے کلو ہے ۔ سپریہ کا کہنا ہیکہ بارش کے باعث مہنگائی نہیں بڑھی ہے کانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی کو مہنگائی میان کا نام دیا ہے ۔ سپریہ کا دعوی ہیکہ گزشتہ ایک ماہ میں ٹماٹر 160 روپئے ، دھنیا 200 روپئے ، ادرک 400 ، مرچ 400 ، لہسن 130 ، اروی 80 ،بھینڈی 70 روپئے فی کلو گرام ہوگئی ہے ۔ سبزیوں کے دام راکٹ کی طرح بڑھ رہے ہیں اور انہوں نے سبزیوں کا جو گفٹ باکس تیار کیا ہے اس میں جملہ 1070 روپئے کا سامان ہے اور یہ سب اس لئے ہیکہ ٹرانسپورٹیشن کی قیمتیں بڑھ گئیں ہیں اور کوئی بھی چیز حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے ۔ بازار میں ارہر کی دال 70-75 روپئے فی کلو گرام ملا کرتی تھی لیکن اب وہ 160 سے 170 کے درمیان میں ہے اڑت کی دال صرف ایک ماہ میں 30 روپئے مہنگی ہوئی ہے ۔ ارہر کی دال میں ایک ماہ کے دوران 50 روپئے کا اضافہ ہوا ہے ۔ 200, 250 روپئے فروخت ہونے والے زیرہ کی قیمت اب 700 تا 800 تک پہنچ گئی ہے ۔ حد تو یہ ہیکہ مہنگائی پر قابو پانے کا دعوی کرتے ہوئے اقتدار پر آئے مودی جی کی حکومت میں 2013 سے 2023 کے درمیان آٹے کی قیمت میں 46 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ دال جو 72 روپئے کی تھی وہ 170 – 172 روپئے فی کلو گرام ہوگئی ۔ سرسو کا تیل 90 روپئے سے دگنا ہو کر 185 روپئے عبور کرچکا ہے ۔ بہرحال مہنگائی سال میں کتنی بار آتی ہے جاتی ہے اور آپ کی جیب خالی کر کے چلی جاتی ہے سنٹر فارمانیٹرنگ انڈین اکنامی کا نیا ڈیٹا آیا ہے کہ اس سال دیہی علاقوں میں بیروزگاری کی شرح تیسری مرتبہ 8 فیصد ہوگئی ہے یہ بہت زیادہ ہے ۔ بیروزگاری اور اس پر مہنگائی افسوس کے اخبارات میں عام شہریوں کی جیبوں کا حال شائع نہیں ہوتا یہ نہیں بتایا جاتا کہ بیروزگاری اور مہنگائی سے عام آدمی کتنا پریشان ہے ۔ 80 فیصد شہریوں پر اس مہنگائی کا کس قدر زیادہ دباؤ پڑتا ہوگا آپ اندازہ لگاسکتے ہیں ۔ وزیر خارجہ جئے شکر نے کہا کہ اچھی خارجہ پایسی کے بناء پٹرول اور مہنگا ہوتا یعنی آپ جو 100 ۔ 110 روپئے لیٹر جو پٹرول خرید رہے ہیں کیا وہ اب سستا مانا جائے ؟ انہوں نے کہا کہ اچھی خارجہ پالیسی نہ ہوتی تو خوردنی تیل کی قیمتیں اور زیادہ ہوتی ۔ آپ جو اگلا آئی فون خریدتے ہوں وہ اور مہنگا ہوتا ۔ مائنے ان کی خارجہ پالیسی اچھی نہ ہوتی تو کیا پٹرول ہمارے ملک میں 500 روپئے فی لیٹر دستیاب ہورہا ہوتا تو سوچئے کہ ان کے حساب سے 400 روپئے کی بچت ہوئی اس رقم میں دو کلو ٹماٹر تو آہی جائیں گے ۔ ٹماٹر کہاں مہنگا ہوا ہے ۔ مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کا بیان ہیکہ مہنگائی کی بات کرنا فیشن بن گیا ہے ! فیشن یہ نہیںبلکہ فیشن تو یہ ہیکہ اجیت پوار کو انتہائی بدعنوان بتارہے اور ان ہی کو اپنی حکومت میں ڈپٹی چیف منسٹر بنادیئے ہیں بات صحیح ہے ! جب بات بات میں مذہب کا استعمال ہورہا ہے تو مہنگائی کا خیال آپ کو کیسے آرہا ہے ؟ آپ اپنی توجہ مذہب پر مبذول کر لیجئے کم از کم اکشے کمار پر مبذول کر لیجئے وہ ایک اور فلم میں ہیرو بن کر آرہے ہیں ۔ آدی پرش کو لیکر کتنا وبال ہوگیا مگر اکشے اس پوسٹر میں بھگوان شیو کے کردار میں نظر آرہے ہیں اس فلم کا نام OMG2 ہے ۔ دیوی دیوتاؤں پر فلموں کا ایک ریلا آنے والا ہے ایسا بھی لگتا ہے کہ جے این یو پر بھی فلم جلد ہی تیار ہو کر آئے گی ۔ وویک ابرائے اسمارٹ نکلے 2019 میں ہی ایک فلم آئی ’’ پی ایم نریندر مودی ‘‘ ایک ہی وار میں پردہ پر پی ایم بن کر نکل گئے۔ اکشے کمار کو لگتا ہے کہ کسی نے دھر لیا ہے ۔ فلاپ ہونے کے بعد بھی ایسی فلمیں ان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی ہیں ایسا لگتا ہے کہ سوچھ ابھیان سے لیکر وندے بھارت ایک ریل کتھا قسم کی فلموں میں بھی اکشے کمار کو کردار ادا کرنا پڑے گا ۔ مودی حکومت کے دس سال میں ان کی سیاست کو چھونے والی بہت ساری فلمیں بنی فلاپ ہونے کے بعد بھی بنی اور بنتی رہیں گی ۔ آپ کو بتادیں کہ کرت سمیا نے اجیت پوار پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے 1200 کروڑ کا گھوٹالہ کیا لیکن اب ان کی حالت قابل رحم ہے کرت سمیا کی حالت اناہزارے سے بھی خراب ہے وہ بی جے پی سے نہیں نکل سکتے اگر بی جے پی کو خیرباد کہتے ہیں تو ای ڈی انہیں دوبارہ بی جے پی میں لائے گی ایک سال میں شیوسینا اور این سی پی ٹوٹ گئی ۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا مہاراشٹرا میں کانگریس کو بھی توڑ دیا جائے گا ؟