’’مرنے کیلئے آئینگے تو زندہ کیسے بچیں گے ‘‘: یوگی

,

   

اترپردیش اسمبلی میں چیف منسٹر کا اشتعال انگیز بیان
لکھنؤ ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج سے متعلق کہا کہ اترپردیش میں کوئی دنگا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ’’اگر کوئی مرنے کیلئے آ ہی رہا ہے تو وہ زندہ کیسے بچے گا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی گولی سے کوئی نہیں مرا ہے۔ یوپی اسمبلی میںخطاب کرتے ہوئے یوگی ادتیہ ناتھ نے دعویٰ کیا کہ کوئی بھی پولیس کی گولی سے ہلاک نہیں ہوا ہے بلکہ احتجاجیوں کی آپس میں کی گئی فائرنگ میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنقید کے بجائے اترپردیش پولیس کی ستائش کی جانی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے پیچھے بہت بڑی سازش کا انکشاف ہوا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران اترپردیش میں تقریباً 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اترپردیش کے ڈی جی پی، او پی سنگھ نے 27 ڈسمبر کو کہا تھا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔ انہوں نے کہا تھاکہ پولیس نے بجنور اور کانپور میں فائرنگ کی تھی۔ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ بجنور اور کانپور کی طرح دیگر مقامات پر بھی پولیس نے مجسٹریٹ کی اجازت سے ہوا میں فائرنگ کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انہوں نے احتجاجیوں کے خلاف کم سے کم طاقت کا استعمال کیا۔ آنسو گیس کے شیل برسائے گئے اور لاٹھی چارج کیا تھا۔