نئی دہلی : مرکز کی نریندر مودی حکومت نے 8 نومبر 2016 کو نوٹ بندی کی تھی۔ سپریم کورٹ میں آج نوٹ بندی کے فوائد کی وضاحت کرتے ہوئے حکومت نے کہا کہ اس کے نفاذ سے آٹھ ماہ قبل آر بی آئی سے مشورہ کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے نوٹ بندی کے آئینی جواز کو لے کر سوال پوچھا تھا۔ اس معاملہ میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی پر آر بی آئی کے ساتھ اچھی طرح سے بات چیت کی گئی۔ اس وقت کے وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ میں بتایا تھا کہ فروری 2016 میں ہی اس پر آر بی آئی سے مشاورت شروع ہو گئی تھی۔تاہم اس مشاورت اور فیصلے کو خفیہ رکھا گیا۔نوٹ بندی کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے مرکز نے اپنے حلف نامہ میں کہا کہ یہ فیصلہ آر بی آئی کی سفارش اور 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو واپس لینے کے تجویز کردہ منصوبے پر مبنی ہے۔