’’72 حوریں‘‘ اور ’’اجمیر 92 ‘‘ پر پابندی عائد کرنے سوشیل میڈیا پر عوام کا مطالبہ
حیدرآباد ۔5 ۔ جون (سیاست نیوز) ملک میں اسلام اور مسلمانوں کو دہشت گردی سے جوڑنے کی مذموم سازش کے تحت فلموں کا سہارا لیا جارہا ہے ۔ کشمیر فائلز اور کیرالا اسٹوری کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف مہم سے فرقہ پرست طاقتوں کو تشفی نہیں ملی ، لہذا مزید دو متنازعہ فلمیں تیار کی جارہی ہیں جو عنقریب ریلیز ہوں گی۔ دہشت گردی سے مسلمانوں کو جوڑنے کیلئے جنت کی حوروں پر فلم تیار کی جارہی ہے ۔ جس پر مسلمانوں میں شدید برہمی پائی جاتی ہے۔ متنازعہ فلم کا ٹریلر جاری کردیا گیا ۔ فلم کا نام ’’72 حوریں‘‘ رکھا گیا ہے ۔ کیرالا اسٹوری کا تنازعہ ابھی ختم نہیں ہوا کہ نئی فلم سرخیوں میں آگئی ۔ یہ فلم 7 جولائی کو ریلیز ہوگی جس میں دہشت گردی کے لئے حوروں کا لالچ دے کر مسلمانوں کو دہشت گرد تنظیموں میں شامل کرنے کی کہانی پیش کی جارہی ہے ۔ فلم کا ٹریلر خود انتہائی قابل اعتراض ہے جس میں دنیا کے کئی بڑے دہشت گردوں کی تصاویر شامل کرتے ہوئے بیاک راؤنڈ میں حوروں کا لالچ دینے کی آواز شامل کی گئی ہے۔ پون ملہوترا اور عامر بشیر نے فلم تیار کی ہے جس کے ڈائرکٹر سنجے پورن سنگھ ہیں۔ فلم کے پروڈیوسر اشوک پنڈت ہیں جس کا پوسٹر جاری کردیا گیا۔ اشوک پنڈت نے امید ظاہرکی ہے کہ عوام اس فلم کو پسند کریں گے۔ فلم کے ٹائٹل اور کہانی پر عوام نے شدید برہمی کا اظہار کیا ۔ سوشیل میڈیا پر کئی غیر مسلم افراد نے فلم کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا کہ مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرتے ہوئے پیسہ کمانے کا آسان طریقہ ہے۔ ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ زیادہ دنوں تک نہیں چلے گی ۔ عوام سچائی کو جان چکے ہیں۔ سوشیل میڈیا پر تبصرہ کیا گیا کہ ملک کی سب سے بڑی پارٹی مسلمانوں کے نام پر نفرت کا کاروبار کر رہی ہے۔ اسی دوران ایک اور فلم ’’اجمیر 92 ‘‘ تیار کی گئی۔ جمیعۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے فلم پر پابندی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سماج میں پھوٹ پیدا کرنے کیلئے یہ فلم تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ ہندو مسلم اتحاد کی مثال ہیں اور ایک ہزار برس سے آپ لوگوں کے دلوں پر راج کر رہے ہیں۔ آپ کی شخصیت امن کے پیغام کیلئے شہرت رکھتی ہے۔ فلم کے ذریعہ غلط پیام دینے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں پھوٹ پیدا کرنے کیلئے مختلف بہانے تلاش کئے جارہے ہیں۔ فلم کے ذریعہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوششیں کی گئیں۔ ایک واقعہ کو بنیاد بناکر اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ حکومت کو متنازعہ فلموں پر پابندی عائد کرنی چاہئے۔ر