مردم شماری کا این آر سی سے کوئی تعلق نہیں، کانگریس ترجمان نظام الدین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔/9 نومبر، ( سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان سید نظام الدین نے ذات پات پر مبنی مردم شماری کے بارے میں اپوزیشن کے گمراہ کن پروپگنڈہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے بارے میں مسلمانوں میں اُلجھن پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور مردم شماری کو این آر سی سے جوڑنے کی مذموم سازش بتایا جارہا ہے۔ نظام الدین نے گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا کہ مردم شماری کا مرکز کی این آر سی اسکیم سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ریاست میں سماجی انصاف کی فراہمی کیلئے یہ مردم شماری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی مسلمانوں کو مردم شماری سے روکنے کیلئے مختلف اندیشے پیدا کررہی ہیں۔ نظام الدین نے کہا کہ مردم شماری میں مخصوص کالمس موجود ہیں جن میں مسلمان اپنی کاسٹ کے کالم میں بی سی ( ای ) BC(E) درج کراسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی سی ( ای ) زمرہ کے تحت مسلمانوں کے 14 طبقات کو شامل کیا گیا ہے اور مذکورہ طبقات شمار کنندوں کو بی سی ( ای ) درج کرنے کیلئے اصرار کریں۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری سے اقلیتوں کی حقیقی تعداد اور ان کی سماجی اور معاشی پسماندگی کا پتہ چلے گا۔ کانگریس قائد راہول گاندھی نے ملک بھر میں سماجی انصاف کیلئے ذات پات پر مبنی مردم شماری کی تجویز پیش کی جسے چیف منسٹر ریونت ریڈی روبہ عمل لارہے ہیں۔ کانگریس پارٹی راہول گاندھی کی اس تجویز کا خیرمقدم کرتی ہے جس میں انہوں نے تحفظات کی 50 فیصد حد کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مردم شماری کے بعد آبادی کے اعتبار سے تمام طبقات کو سرکاری اسکیمات میں حصہ داری دی جائے گی۔ نظام الدین نے عوام بالخصوص اقلیتوں سے اپیل کی کہ تاریخی مردم شماری میں حصہ لیں اور گمراہ کن پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بعض گوشوں کی جانب سے غلط پروفارما پھیلایا جارہا ہے۔ عوام کو چاہیئے کہ وہ عہدیداروں سے حقیقی پروفارما حاصل کریں تاکہ مسلمانوں کی پسماندگی اور ان کی حقیقی آبادی کا پتہ چل سکے۔1