مسلم پرسنل لاء بورڈ اور دیگر تنظیموں کی چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات

,

   

وقف ترمیمی بل کی مخالفت کی اپیل، بل کا جائزہ لے کر مناسب فیصلہ کرنے چیف منسٹرکا تیقن

حیدرآباد۔/23 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والی مسلم تنظیموں کے نمائندوں نے آج چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کی۔ ریاستی وزیر اقلیتی بہبود این محمد فاروق اور قانون ساز کونسل کے سابق صدرنشین احمد شریف کے ہمراہ وفد نے چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے وقف ترمیمی بل سے دستبرداری کیلئے مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے کی اپیل کی۔ مسلم قائدین نے وقف ترمیمی بل کے نقائص اور مسلمانوں کے اعتراضات سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل سے وقف بورڈز کی کارکردگی ختم ہوجائے گی اور اوقافی جائیدادوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ مسلم قائدین نے ملک بھر میں وقف ترمیمی بل کیخلاف مسلمانوں میں پائی جانے والی بے چینی سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقف قانون میں ترمیمات کی اجازت نہیں دی جانی چاہیئے۔ مرکز نے 40 سے زائد ترامیم کے ذریعہ اوقافی جائیدادوں کی تباہی کا سامان کیا ہے۔ نمائندہ مسلم وفد نے چندرا بابو نائیڈو سے اپیل کی کہ پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی مخالفت کی جائے۔ چندرا بابو نائیڈو کو ایک تفصیلی یادداشت پیش کی گئی جس میں وقف ترمیمی بل کے نقائص سے واقف کرایا گیا۔ چندرا بابو نائیڈو نے اس مسئلہ کا جائزہ لیتے ہوئے مناسب فیصلہ کرنے کا تیقن دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی پارٹی اقلیتوں کے مفادات کی نگہبانی کرے گی کیونکہ تلگودیشم سیکولرازم پر اٹوٹ ایقان رکھتی ہے۔1