مجلس شعور ادب گلبرگہ کا یوسفی کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت
گلبرگہ 6 ستمبر:(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )مشتاق احمد یوسفی عظیم طنز و ظرافت نگار تھے ان کی تحریریں متوجہ کن ہیں اس خیال کا اظہار جناب سید امجد عمر برق حیدرآبادی(اعزازی صدر مجلس شعور ادب گلبرگہ) نے کیا وہ 4 ستمبر کی شام جناب مجیب علی خان نمائش ہال گلبرگہ میں عالمی شہرت یافتہ مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کے یوم پیدائش پر مجلس شعور ادب گلبرگہ کے زیر اہتمام منعقدہ اجلاس ایک شام مشتاق احمد یوسفی کے نام میں کیا۔برق حیدرآبادی نے اس موقع پر یوسفی کی یاد کو روشن کرتی منظوم تخلیق پیش کی۔ڈاکٹر پیرزادہ فہیم الدین(صدر انجمن ترقی اردو شاخ گلبرگہ) نے اپنے اظہار خیال میں مشتاق احمد یوسفی کی ذاتی زندگی کے بے شمار واقعات حاضرین کے روبرو کیے۔انھوں نے کہا اردو کے مزاح نگاروں میں دلچسپ انداز تحریر کے باعث یوسفی ممتاز ہیں انھوں نے کہا یوسفی ان کے پسندیدہ فن کار ہیں ان کی کتابیں انھوں نے ایک سے زائد مرتبہ پڑھی ہیں انھوں نے کہا یوسفی کی کتابوں کے مطالعے کے لیے وسیع مطالعے اور ذہانت کی ضرورت ہوتی ہے۔ڈاکٹر انیس صدیقی(معتمد انجمن ترقی اردو شاخ گلبرگہ) نے کہا کہ یوسفی کے ہاں لطیف مزاح ملتا ہے جو اردو قاری کو متاثر کرتا ہے انھوں نے کہا یوسفی کے تحریروں میں لطیفہ گوئی نہیں ہے بلکہ گہرا مشاہدے اور مطالعے کو انھوں نے فن کا حصہ بنایا ہے۔ڈاکٹر غضنفر اقبال نے کہا یوسفی کا فن طنز و ظرافت ہر عہد میں ان کو یاد کرتا رہے گا کیوں کہ وہ اس شعبے کے مستقل عنوان تھے انھوں نے یوسفی کے انٹرویوز کے حوالے سے کہا کہ ان کے انٹرویوز راست گو ْپْر گو اور صاف گو ہونے کی گواہی دیتے ہیں انھوں نے کہا کہ سحر بیان اور سحر طراز اسلوب کے خالق یوسفی کے انٹرویوز مدت مدید تک روشن یاد کی شکل میں زندہ رہیں گے۔جناب منظور وقار(نائب صدر مجلس شعور ادب) نے اپنے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ یوسفی کا طنز و مزاح کے میدان میں کوئی ثانی نہیں ہے۔انھوں نے یوسفی کے فن پر مشاہیر ادب کے اقتباس کے حصے دلچسپ انداز میں پیش کئے ۔جناب سید سجاد علی شاد اور ڈاکٹر سید عتیق اجمل وزیر نے یوسفی کو منطوم خراج پیش کیا اجلاس کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر(بانی معتمد مجلس شعور ادب)نے بہ حسن و خوبی انجام دیے۔اجلاس کا آغاز مولوی مظہر احمد گرمٹکالی کے قرآت کلام سے ہوا۔ جناب سید سجاد علی شاد نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا جناب مجیب علی خان نے اظہار تشکر کیا۔