مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، ایران آج اسرائیل پر حملہ کرسکتا ہے!

,

   

امریکہ اور اسرائیلی عہدیداروں کو اندیشہ، مختلف ممالک کی اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت

واشنگٹن: امریکی اور اسرائیلی عہدیداروں کو خدشہ ہیکہ بڑھتے ہوئے تنازعہ کے درمیان ایران پیر کو اسرائیلی علاقہ پر حملہ کرے گا۔ ایکسیوس پورٹل نے تین ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے یہ رپورٹ دی۔ اشاعت میں کہا گیا ہیکہ امریکی عہدیداروں کو خدشہ ہیکہ ایران کی جوابی کارروائی اپریل کے وسط میں اسرائیل پر حملے کی طرح ہوسکتی ہے لیکن اس کا دائرہ ممکنہ طور پر بڑا ہوگا کیونکہ اس میں لبنانی تحریک حزب اللہ بھی شامل ہوسکتی ہے ۔فلسطینی تحریک حماس نے چہارشنبہ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں اپنے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کی اطلاع دی، جہاں وہ نئے ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پہنچے تھے ۔ تحریک نے ہنیہ کی موت کا ذمہ دار اسرائیل اور امریکہ کو ٹھہرایا اور کہا کہ اس کا جواب دیا جائے گا۔پنٹگان کے سربراہ لائیڈ آسٹن نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ہنیہ کی موت اور اسرائیل کے مبینہ ملوث ہونے کے بارے میں کہنے کو کچھ نہیں ہے ۔ اسرائیلی فوجی عہدیدار نے بدلے میں کہا کہ وہ ہنیہ کے قتل کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر ردعمل ظاہر نہیں کر رہے۔ یروشلم پوسٹ نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے وزراء کو ہدایت کی ہے کہ وہ حماس کے رہنما کے قتل کے بارے میں بات نہ کریں۔ حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر امریکہ اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کو فوری طور پر لبنان چھوڑنے کی ہدایت دی ہے۔تہران میں 31 جولائی کو حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایران نے ہر صورت بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے جبکہ گزشتہ روز ایک ایرانی اخبار کی جانب سے یہ دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ ایران اسرائیل کے مختلف شہروں کو نشانہ بنائے گا اور ممکن ہے کہ ان تمام افراد کے گھروں کو نشانہ بنایا جائے جو اسماعیل ہنیہ کی شہادت میں ملوث ہیں۔دوسری جانب اسرائیل نے بھی حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں پر حملے بڑھا دیے ہیں جبکہ لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے بھی اسرائیل پر راکٹ حملے کیے جا رہے ہیں۔ اس تمام تر صورتحال میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ چکی ہے۔پہلے ایران کے جوابی حملے کے خدشے کے پیش نظر امریکہ، جرمنی، اٹلی اور ہندوستان سمیت متعدد ممالک کی ائیر لائنز نے اسرائیل کیلئے اپنی پروازیں معطل کر دی تھیں۔ پھر سوئٹزرلینڈ اس کے بعد سویڈن نے بھی لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان کر دیا۔بیروت میں واقع امریکی سفارتخانے نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ پہلے دستیاب ٹکٹ پر لبنان کو چھوڑ دیا جائے جبکہ برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لامے کی جانب سے بھی ایسی ہی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خطہ کی صورتحال بہت تیزی سے خراب ہو سکتی ہے۔اردن اور کینیڈا کی جانب سے بھی اپنے شہریوں کو لبنان فوری چھوڑنے اور اس طرف سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔